برلن: گروپ آف سیون (جی 7) ممالک نے جمعرات کو طالبان کے غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کی خواتین ملازمین پر پابندی کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا اور افغان حکومت سے فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ برطانیہ کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں جی سیون وزرائے خارجہ کے حوالے سے کہا کہ "ہم طالبان سے فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
آسٹریلیا، کینیڈا، ڈنمارک، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، ناروے، سوئٹزرلینڈ، ہالینڈ، برطانیہ اور امریکہ کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے کو طالبان کی لاپرواہی اور خطرناک صورتحال پر شدید تشویش ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کی خواتین ملازمین کو کام سے روکنے کا حکم ان لاکھوں افغانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے جو اپنی بقا کے لیے انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔
جی سیون کے وزرائے خارجہ نے کہا کہ افغان خواتین انسانی اور بنیادی ضروریات کے کاموں میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔ اور جب تک وہ افغانستان میں امداد کی فراہمی میں حصہ نہیں لیتے، این جی اوز ملک کے سب سے زیادہ کمزور لوگوں تک خوراک، ادویات، موسم سرما اور دیگر سامان اور خدمات فراہم کرنے کے لیے نہیں پہنچ پائیں گی جن کی انہیں زندگی گزارنے کی اشد ضرورت ہے۔