تہران: ایران میں مہسا امینی کی موت کے چالیس دن مکمل ہونے پر مہسا کی قبر پر سینکڑوں حجاب مخالف مظاہرین جمع ہوئے۔ ایرانی سکیورٹی فورسز کی جانب سے سخت حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کرکے سینکڑوں خواتین مہسا کی قبر پر جمع ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق مہسا امینی کے آبائی شہر ساقیز میں مظاہرین پر ایرانی سکیورٹی فورسز نے گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔Iran anti hijab protests
کردستان میں حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھنے والے ناروے میں مقیم ایک تنظیم ہینگاو نے ٹویٹر پر لکھا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز نے ساقیز شہر کے زندان اسکوائر میں لوگوں پر آنسو گیس اور گولیاں چلائی ہیں۔ آن لائن شیئر کی گئی ویڈیوز میں عورت، زندگی، آزادی اور آمر کو موت کے نعرے لگاتے ہوئے سینکڑوں مرد و خواتین نے مغربی صوبے کردستان میں امینی کے آبائی شہر ساقیز کی قبرستان میں نعرے لگائے۔