لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ سوڈان میں اپریل سے شروع ہونے والی جنگ کے دوران بڑے پیمانے پر اور بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ جنگی جرائم میں سوڈان کی فوج اور مخالف نیم فوجی دستوں کے اہلکار بھی ملوث ہیں۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ دونوں جرنیلوں کی افواج نے جن جنگی جرائم کا ارتکاب کیا اُن میں کم عمر لڑکیوں پر جنسی تشدد اور عام شہریوں کا بلا امتیاز نشانہ بنانا شامل ہے۔
رواں سال اپریل کی 15 تاریخ سے سوڈان کے آرمی چیف عبدالفتح البرہان اور اُن کے سابق نائب نیم فوجی سریع الحرکت فورس کے کمانڈر ہمدان داغلو کے افواج کے درمیان جنگ جاری ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کلامرد نے کہا کہ افواج کے درمیان علاقے پر قبضے کے لیے جاری جنگ میں پورے سوڈان میں عام شہری روزانہ کی بنیاد پر ناقبل تصور ہولناکی سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں افواج اور اُن سے منسلک مسلح دھڑوں کو فوری طور پر عام شہریوں کو نشانہ بنانے سے روکنا ضروری ہے اور جنگ زدہ علاقوں سے نکلنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی یقین دہانی کرانی چاہیے۔