یروشلم: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے رمضان المبارک کے دوران مسجد الاقصی کے احاطے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے۔ ترک صدر اردوغان نے کہا کہ مسجد اقصیٰ پر حملہ ناقابل قبول ہے اور مسلمان نمازیوں کے خلاف حملے بند ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی تنہا نہیں ہیں بلکہ ترکیہ ان حملوں کے سامنے کبھی خاموش نہیں رہے گا۔
وہیں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ایک مرتبہ پھر خاص طور پر ماہِ مقدس (رمضان المبارک) کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے مسجداقصیٰ میں نمازیوں پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ او آئی سی کی ذمہ داری ہےکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی برادری کو بتائےکہ اس قسم کی وحشت سے پوری دنیامیں مسلمانوں کےجذبات کو شدیدٹھیس پہنچتی ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی مسجد اقصیٰ میں اسرائیل حملے پر تنقید کی ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کے ارد گرد ہونے والے تشدد پر تشویش ہے، اسرائیلی حکومت کو اپنے نقطۂ نظر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹروڈو نے مزید کہا کہ قریبی دوست ہونے کے ناطے ہمیں اسرائیلی حکومت کے رویے پر گہری تشویش ہے، اس وقت اسرائیل میں جو ہو رہا ہے اس پر افسوس ہے اور اسرائیلی حکومت کی اشتعال انگیز بیان بازی پر بھی تشویش ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ پر حملے میں اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر دہشت انگیز ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہودیوں، عیسائیوں اور مسلمانوں کے لئے ان مقدس دنوں میں عبادت گاہوں کو صرف پُرامن عبادتوں کے لئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ سیکرٹری دفتر کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے معمول کی پریس کانفرنس میں مسجدِ اقصیٰ پر حملے کے بارے میں کہا ہے کہ "اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے قبلہ مسجد پر اسرائیل سکیورٹی فورسز کے پُر تشدد مناظر کو دہشت انگیز قرار دیا ہے"۔