اردو

urdu

ETV Bharat / international

Twitter Blocked In Indonesia انڈونیشیا میں ایلن مسک کے 'ایکس ڈاٹ کام' پر پابندی - ایکس ڈاٹ کام

انڈونیشیا میں آن لائن فحش اور جوئے پر پابندی کے لیے سخت قوانین ہیں جس کی وجہ سے اب وہاں پر ٹوئٹر کے نئے ڈومین نام پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ حال ہی میں ٹوئٹر کا ڈومین نام 'Twittet.com' سے بدل کر ایکس ڈاٹ کام 'X.com' کر دیا گیا ہے۔ انڈونیشیا کے قانون کے مطابق یہ نام فحش سائٹس کے ناموں کے بہت زیادہ قریب ہے۔

Elon Musk's X.com blocked in Indonesia under porn gambling curbs
انڈونیشیا میں ایلن مسک کے 'ایکس ڈاٹ کام' پر پابندی

By

Published : Jul 26, 2023, 4:33 PM IST

میڈان: ایلون مسک کی سوشل میڈیا سائٹ ایکس جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، اس کے ڈومین نام ایکس ڈاٹ کام 'X.Com' پر انڈونیشیا میں آن لائن پورنوگرافی اور جوئے کو فروغ دینے کے الزام میں بلاک کردیا گیا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کی وزارت مواصلات و اطلاعات نے کہا کہ ٹویٹر کی نئی سائٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کیونکہ اس سائٹ کا ڈومین نام (X.Com) فحش مواد اور جوئے جیسے منفی مواد کے خلاف ملک کے سخت قوانین کی تعمیل نہیں کرتا ہے۔

وزارت برائے انفارمیشن اینڈ پبلک کمیونیکیشن کے ڈائریکٹر جنرل عثمان کانسونگ نے کہا کہ حکومت سائٹ کی نوعیت کو واضح کرنے کے لیے X.Com کے مالک کے ساتھ رابطے میں ہے۔ کانسونگ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ آج سے پہلے ہم نے ٹوئٹر کے نمائندوں سے بات کی۔ انہیں پہلے ایک خط بھیجنا ہوگا کہ ٹویٹر کی جانب سے ہی X.com کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد ہی اس پر سے عائد پابندی ہٹانے پر غور کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مطلب ہے کہ انڈونیشیا کے لوگ اس وقت نئے ڈومین نیم سے ٹوئٹر کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔

انڈونیشیا میں ٹویٹر کے 24 ملین صارفین ہیں: معلومات کے مطابق انڈونیشیا کی 270 ملین آبادی میں تقریباً 24 ملین یعنی 2 کروڑ 40 لاکھ صارفین ٹوئٹر استعمال کرتے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل ایلن مسک نے اعلان کیا تھا کہ ٹوئٹر پلیٹ فارم کی ری برانڈنگ کے حصے کے طور پر بلیو برڈ کے لوگو کو ایکس لوگو سے تبدیل کردیا گیا ہے۔ اور اس کے ڈومین نیم 'Twittet.com' کو بھی بدل کر ایکس ڈاٹ کام 'X.com' کر دیا گیا ہے۔

انڈونیشیا میں پہلے بھی ویب سائٹس کو بلاک کیا گیا ہے: انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلم اکثریتی ملک ہے۔ 2022 میں حکام نے کہا تھا کہ اگر وہ اپنے پلیٹ فارمز پر ظاہر ہونے والے مواد کی تفصیلات وزارت کو فراہم نہیں کرتے ہیں تو وہ نیٹ فلکس، گوگل، فیس بک، انسٹاگرام اور ٹویٹر سمیت مقبول سائٹس کو بلاک کر دیں گے۔ تاہم تمام سائٹس مقررہ تاریخ سے پہلے رجسٹر کر کے مجوزہ پابندی سے بچنے میں کامیاب ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

نیٹ فلکس پر کافی عرصے سے پابندی عائد تھی، نیٹ فلکسکو انڈونیشیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی Telekomunikasi Indonesia نے 2016 میں لانچ ہونے کے فوراً بعد 'نامناسب مواد' بشمول فحش مواد کے خدشے کے پیش نظر بلاک کر دیا تھا۔ یہ پابندی 2020 کے وسط تک جاری رہی۔ مشہور ویڈیو شیئرنگ ایپ TikTok کو بھی حکام نے 2018 میں مختصر طور پر بلاک کر دیا تھا۔

آسٹریلوی اسٹریٹجک پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی سائبر پالیسی کے تجزیہ کار گیٹریا پریانڈیتا نے الجزیرہ کو بتایا کہ عام طور پر وزارت ایسی ویب سائٹس کو بلاک کرتی ہے جو مجرمانہ یا سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرناک سمجھی جاتی ہیں۔ ان میں فحش مواد، دانشورانہ املاک کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی سائٹس، نفرت پھیلانے والی یا غلط معلومات پر مشتمل سائٹس شامل ہو سکتی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details