اردو

urdu

ETV Bharat / international

Twitter Post Reading Limit ٹویٹر پر پوسٹ پڑھنے کی حد محدود

ٹویٹر کی پالیسی میں مسلسل تبدیلیوں نے لاکھوں صارفین کو پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ ایلون مسک نے ہفتے کے روز کہا کہ انہوں نے عارضی حدود نافذ کر دی ہیں کہ کون ایک دن میں کتنی پوسٹس پڑھ سکتا ہے۔ یہ ڈیٹا سکریپنگ اور سسٹم میں ہیرا پھیری کو روکنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ Twitter data scraping

ایلون مسک نے ٹویٹر پر پوسٹ پڑھنے کی حد کو محدود کر دیا ہے
ایلون مسک نے ٹویٹر پر پوسٹ پڑھنے کی حد کو محدود کر دیا ہے

By

Published : Jul 2, 2023, 9:53 AM IST

واشنگٹن: ٹویٹر کے مالک ایلون مسک نے تصدیق شدہ اکاؤنٹس کے لیے صارفین کی جانب سے روزانہ پڑھے جانے والے ٹویٹس کی تعداد کو اپڈیٹ کرکے 10 ہزار کر دیا ہے۔ ایلون مسک نے ہفتہ کو کہا کہ اے آئی کرنے والی تقریباً ہر کمپنی بڑی مقدار میں ڈیٹا کو اسکریپ کر رہی ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ ڈیٹا اسکریپنگ اور سسٹم میں ہیرا پھیری کی انتہائی سطح سے نمٹنے کے لیے ہم نے درج ذیل عارضی حدود کو نافذ کیا ہے۔ تصدیق شدہ اکاؤنٹس روزانہ 6000 پوسٹس پڑھنے تک محدود ہیں۔ غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس روزانہ 600 پوسٹس تک محدود ہیں۔ نئے غیر تصدیق شدہ اکاؤنٹس روزانہ 300 تک محدود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ حد جلد ہی تصدیق شدہ صارفین کے لیے روزانہ 8000 پوسٹس، غیر تصدیق شدہ صارفین کے لیے 800 اور نئے غیر تصدیق شدہ صارفین کے لیے 400 تک بڑھ جائے گی۔ تقریباً تین گھنٹے بعد مسک نے ٹویٹ کیا کہ یہ تعداد اب 10,000، 1,000 اور 500 ہیں۔ امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹوئٹر نے سسٹم میں رجسٹر کیے بغیر پوسٹس دیکھنے کی سہولت بھی منسوخ کردی ہے۔

مزید پڑھیں:۔Twitter Introduced New Feature: ٹویٹر 10,000 حروف تک ٹویٹس کرنے کی اجازت دے گا

واضح رہے کہ ٹویٹر کی یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کو عالمی سطح پر ایک بڑی خرابی کا سامنا کرنے کے بعد بھارت سمیت دنیا بھر میں لاکھوں صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس سے ہزاروں صارفین سوشل میڈیا پلیٹ فارم تک رسائی سے قاصر رہے۔ آؤٹیج مانیٹر ویب سائٹ 'ڈاؤن ڈیٹیکٹر' کے مطابق 7000 سے زائد صارفین نے ٹوئٹر کے ساتھ مسائل کی اطلاع دی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ٹوئٹر کی کمان ایلون مسک کے ہاتھ میں آنے کے بعد روزانہ کوئی نہ کوئی نیا معیار طے کیا جا رہا ہے۔ کمپنی کی جانب سے ٹوئٹر کو مالیاتی ماڈل میں تبدیل کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب ٹوئٹر کی سروس میں کمی کے باعث لوگ پریشان ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details