واشنگٹن: ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ایلن مسک نے وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف جان پوڈیسٹا اور انفراسٹرکچر کوآرڈینیٹر مچ لینڈریو سے ملاقات کی اور الیکٹرک گاڑیوں کی پیداوار کو آگے بڑھانے اور امریکی گاڑیوں کی برقی کاری کو بڑھانے کے لئے کمپنی بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ کس طرح کام کر سکتی ہے، اس امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے یہ اطلاع دی۔ انہوں نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا، "میں اس بات کی تصدیق کر سکتی ہوں کہ مسٹر لینڈریو اور مسٹر پوڈیسٹا نے مسٹر مسک سے تعلیم کے بارے میں بات کرنے کے لیے ملاقات کی۔" اس دوران دونوں فریق بنیادی ڈھانچہ قانون اورافراط زرمیں کمی کے ایکٹ الیکٹرک گاڑیوں کو آگے بڑھانے اورایلکٹریفکیشن کوزیادہ وسیع پیمانے پرکیسے آگے بڑھاسکتے ہیں، اس مدے پر بھی بات چیت کی۔
واضح رہے کہ ایلن مسک کے ٹویٹر حاصل کرنے کے بعد سے ملازمین کی تعداد میں تقریباً 80 فیصد کی کمی آئی ہے۔ سی این بی سی نے کمپنی کے اندرونی ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ اطلاع دی۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر-2022 کے آخر میں ایلن مسک کے ٹویٹر کے 44 ارب ڈالر کے حصول کو حتمی شکل دینے سے پہلے سین فرانسسکو میں قائم کمپنی میں تقریباً 7500 ملازمین تھے، لیکن یہ تعداد کم ہو کر تقریباً 1300 فعال ملازمین تک ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹویٹر کے پاس اب 550 سے کم کل وقتی انجینئر ہیں اور سیکیورٹی ٹیم میں 20 سے بھی کم ملازمین شامل ہیں اور کمپنی کے پاس تقریباً 1400 غیر کام کرنے والے ملازمین بھی ہیں جنہیں ابھی تک تنخواہ دی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی کے 1300 ملازمین میں سے تقریباً 75 ملازمین چھٹی پر ہیں، جن میں 40 انجینئر ہیں۔ ایلن مسک نے کمپنی کے روزمرہ کے کاموں میں تبدیلی کرنے کے ساتھ ہی کئی ملازمین کو نکال دیا ہے۔