واشنگٹن: بھارت اور کینیڈا کے درمیان ایک خالصتانی علیحدگی پسند کے قتل کے بعد سفارتی کشیدگی کے درمیان وزیر خارجہ ایس جے شنکر جمعرات کو واشنگٹن ڈی سی پہنچے جہاں وہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ ۔ واضح رہے کہ جے شنکر نیویارک میں اقوام متحدہ کی 78ویں جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد واشنگٹن ڈی سی پہنچے۔ وزارت خارجہ نے ان کے دورے کی اطلاع دی ہے۔ وزارت کے مطابق واشنگٹن میں قیام کے دوران وہ اپنے امریکی ہم منصب اینٹونی بلنکن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کے حکام، امریکی انتظامیہ کے حکام، کاروباری رہنماؤں اور تھنک ٹینکس سے ملاقات کریں گے۔
اگرچہ دوطرفہ میٹنگ کے ایجنڈے کے بارے میں کچھ بھی واضح نہیں ہے لیکن امریکہ کے دو دوستوں اور اس کے روایتی اتحادی کینیڈا اور بھارت کے درمیان تازہ ترین سفارتی بحران پر بات چیت ہوسکتی ہے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دونوں اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان ملاقات بھارت اور کینیڈا سفارتی بحران شروع ہونے سے بہت پہلے ہی طے شدہ تھی۔ وہیں امریکہ بھارت پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس سال کے اوائل میں برٹش کولمبیا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کی کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرے۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے اپنے بھارتی ہم منصبوں کے ساتھ اس پر بات کی ہے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ کینیڈین تحقیقات میں تعاون کریں، اور ہم تعاون کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے۔