کابل: افغانستان میں طالبان کی زیر قیادت حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس ہفتے کے اوائل میں پکتیکا صوبے میں آنے والے 6.1 شدت کے تباہ کن زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 1150 ہو گئی ہے، جب کہ زخمیوں کی تعداد بھی 1,600 سے تجاوز کر گئی ہے۔ طلوع نیوز کی خبر کے مطابق، جمعرات کو ایک بیان میں، آفات سے نمٹنے والی ریاستی وزارت نے کہا کہ ایک ہزار سے زائد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور زخمیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔
مقامی حکام اور پکتیکا کے رہائشیوں نے بتایا کہ زلزلے میں ایک ہزار سے زائد مکانات مکمل طور سے تباہ ہوگئے، جو کہ دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز تصور کیا جارہا ہے۔ زلزلے کا مرکز خوست شہر سے 44 کلومیٹر دور تھا اور زلزلے کے جھٹکے پاکستان اور بھارت تک محسوس کیے گئے۔ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے پاس کھانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور نہ کوئی ٹھکانہ۔ایک رہائشی نے طلوع نیوز کو بتایا، "لوگوں کے پاس خیمے نہیں، کھانا نہیں، لوگ باہر کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور ہیں، ہمیں ہر چیز کی ضرورت ہے۔وہ انسانی ہمدردی کے اداروں اور طالبان حکومت سے بھی فوری مدد فراہم کرنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: