لاہور: پاکستان میں لاہور کی ایک سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف فوج کا مبینہ طور پر مذاق اڑانے کے الزام میں معاملہ درج کرنے سے انکار کرنے والی عرضی پر پولیس سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے ایسے رویہ پر پولیس کی سرزنش کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے بھی کہا ہے کہ وہ جج کو مبینہ دھمکیوں کے معاملہ کی تحقیقات میں شامل ہوں۔Court Angry On Imran Khan
ڈان کی رپورٹ کے مطابق منگل کو سیشن عدالت نے فیصل آباد میں طاقت کے مظاہرے کے دوران فوج کی تنظیم کا مذاق اڑانے پر پی ٹی آئی کے صدر کے خلاف معاملہ درج کرنے سے پولیس کے انکار کو چیلنج کیا۔ درخواست گزار کی شکایت پر عدالت نے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (انوسٹی گیشن) اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ گریوینس آفیسر سے 10 ستمبر تک جواب طلب کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غلام حسین بھنڈر نے آج درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزار نے دلیل دی کہ اس نے پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف عثمان آباد تھانے میں اعلیٰ فوجی افسران کو 'بدنام' کرنے کا مجرمانہ معاملہ درج کرنے کی شکایت کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان نے اپنے بیان میں اعلیٰ فوجی افسران میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی اور ان کی حب الوطنی کو مجروح کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ کا یہ فعل قانون کے تحت 'غداری' کا جرم ہے، جس پر معاملہ درج ہونے کے بعد مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او نے بغیر کسی قانونی کارروائی کے درخواست گزار کی درخواست پر کارروائی کرنے سے صاف انکار کر دیا۔