بیجنگ:چین کے صدر شی جن پنگ کے گھر میں نظربند ہونے کی افواہوں نے انٹرنیٹ پر کافی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ اگرچہ چینی میڈیا نے ان افواہوں کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن چینی سوشل میڈیا ہینڈل کے ٹویٹس بتاتے ہیں کہ صدر شی جن پنگ کو پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے گھر میں نظر بند کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے بھی ٹویٹ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ نئی افواہ کی جانچ پڑتال کی جائے گی، کیا شی جن پنگ بیجنگ میں گھر میں نظر بند ہیں؟ حال ہی میں جب شی جن پنگ سمرقند میں تھے، تو چینی کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں نے ژی کو پارٹی کے آرمی انچارج سے ہٹا دیا تھا۔ اس طرح افواہیں چلتی ہیں۔Chinese President under house arrest
Chinese President Under House Arrest چین کے صدر شی جن پنگ کو گھر میں نظربند کرنے کی افواہ - جن پنگ کو گھر میں نظربند کرنے کی افواہ
چین کے صدر شی جن پنگ کی نظربندی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہ پھیلی ہوئی ہے۔ تاہم چینی میڈیا نے ان افواہوں کی تصدیق نہیں کی ہے۔ انسانی حقوق کے کارکن کے ٹوئٹ کے بعد بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی کا ٹویٹ بھی سامنے آیا ہے۔ Chinese President under house arrest
Etv Bharat
کئی چینی سوشل میڈیا ہینڈلز کے ٹویٹس کے بعد افواہ کو ہوا دی جا رہی ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کے سینئرز کی جانب سے انہیں پیپلز لبریشن آرمی (PLA) کے سربراہ کے عہدے سے ہٹانے کے بعد ژی کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ ابھی تک ان افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔