اردو

urdu

By

Published : Jun 9, 2023, 1:19 PM IST

ETV Bharat / international

Anti Terror Talks in Beijing چین، پاکستان اور ایران کے درمیان پہلی مرتبہ انسداد دہشت گردی مذاکرات

بیجنگ میں چین، پاکستان اور ایران کے درمیان پہلی مرتبہ سہ فریقی انسداد دہشت گردی مذاکرات منعقد ہوئے ہیں، جس میں علاقائی سلامتی کی صورت حال اور خطے کو درپیش دہشت گردی کے خطرے پر گفتگو کی گئی۔

Etv Bharat
Etv Bharat

اسلام آباد: اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے تصدیق کی کہ چین، پاکستان اور ایران نے بیجنگ میں انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اپنے پہلے مذاکرات کیے، جس سے خطے میں نئے اتحاد کا اشارہ ملتا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے مطابق، دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں منگل کو بیجنگ میں ڈائریکٹر جنرل کی سطح پر دہشت گردی اور سلامتی سے متعلق پاکستان، چین، ایران سہ فریقی مشاورت کے پہلے اجلاس کی تصدیق کی گئی۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (کاؤنٹر ٹیررازم) عبدالحمید، چین کی وزارت خارجہ کے شعبہ خارجہ سلامتی کے امور کے ڈائریکٹر جنرل بائی تیان اور وزیر کے معاون سید رسول موسوی بھی موجود تھے۔ ایران کی وزارت خارجہ امور کے ڈائریکٹر جنرل اور جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل نے اپنے وفد کی قیادت کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وفود نے علاقائی سلامتی کی صورتحال بالخصوص خطے کو درپیش دہشت گردی کے خطرے پر تفصیلی بات چیت کی۔ایکسپریس ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ بات چیت کرنے والوں نے دہشت گردی اور سلامتی پر سہ فریقی مشاورت کو ادارہ جاتی بنانے کا فیصلہ کیا۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ وفود کے درمیان علاقائی سلامتی کی صورت حال پر گفتگو ہوئی، مذاکرات کا انعقاد بیجنگ میں کیا گیا، جس میں خطے میں نئی صف بندی کی تجویز پیش کی گئی۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے بتایا کہ سہ فریقی اجلاس ڈائریکٹر جنرل سطح پر ہوئے ہیں، مذاکرات میں سہ فریقی اجلاس آئندہ بھی منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی پر چینی کردار کو سراہا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

قابل ذکر بات یہ ہے کہ بیجنگ نے حال ہی میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ کیا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات بحال ہوئے۔ بہت سے مبصرین کا خیال ہے کہ چین، پاکستان، ایران، سعودی عرب اور روس فطری اتحادی ہیں، کیونکہ ان کے مفادات دو قطبی دنیا میں تیزی سے مل رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details