باکو: آرمینیا نے دو دن کی گولہ باری کے بعد آذربائیجان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے جس کا امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے اقدام کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آرمینیا نے نگورنو کاراباخ کے آس پاس دو دن کی گولہ باری کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے ایک معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ آرمینیا کے سکیورٹی کونسل کے سکریٹری نے ٹی وی پر گفتگو کے دوران جنگ بندی کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ معاہدہ روبہ عمل آگیا ہے۔ Armenia Azerbaijan conflicts
امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی جمعرات کو آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی کے اقدام کا خیرمقدم کیا۔ آرمینیا اور آذربائیجان نے گولہ باری کا الزام لگایا، آرمینیائی حکام نے باکو پر بلا اشتعال جارحیت کا الزام لگایا اور آذربائیجان کے حکام نے کہا کہ ان کا ملک آرمینیائی حملوں کا جواب دے رہا ہے۔ آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پشینیان نے بدھ کو کہا کہ منگل کی صبح لڑائی شروع ہونے کے بعد سے ان کے ملک کے 105 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ آذربائیجان نے کہا ہے کہ اس نے 50 فوجی مارے ہیں۔
وہیں آذربائیجان نے کہا ہے کہ ہم، آرمینی اشتعال انگیزی کی پیدا کردہ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے 100 آرمینی فوجیوں کی لاشیں واپس کرنے کے لئے تیار ہیں۔ آذربائیجان کے 'گورنمنٹ کمیشن برائے اسیر، لاپتہ اور یرغمال شہری 'نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 12 تا13 ستمبر کو آذربائیجان کی زمینی سالمیت کے خلاف شروع کئے گئے تحریکی اقدامات کا سدّباب کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Armenia and Azerbaijan Conflicts آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جھڑپ میں تقریباً سو فوجی ہلاک
واضح رہے کہ آذربائیجان وزارت دفاع نے آرمینی فوج کی طرف سے،12ستمبر کی رات اور 13 ستمبر کی صبح کو آذربائیجان کی داش کیسین، کیل بیچیر، لاچین اور زینگیلان سرحدوں سے، وسیع پیمانے پر بلا اشتعال فائرنگ شروع کئے جانے کا اعلان کیا تھا۔ آرمینیا کی اشتعال انگیزی کے سدّباب، فائرنگ پوزیشنوں کو خاموش کرنے اور جھڑپوں کے پھیلاو کو روکنے کے لئے آذربائیجان مسلح افواج نے جوابی کاروائی کی۔ حملوں میں آذربائیجان کے 50 فوجی شہید ہو گئے تھے۔ واضح رہے کہ نگورنو کاراباخ کے علاقے میں آرمینیائی نسل کے لوگ آباد رہے ہیں، جس پر حالیہ دہائیوں میں آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان دو جنگیں ہو چکی ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)