نئی دہلی: کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی بھارت سے واپسی میں آرہی مسلسل رکاوٹیں ختم ہونے کے بعد بالآخر ان کی پرواز منگل کو کینیڈا کے لیے روانہ ہوگئی۔ دراصل جی 20 سربراہی اجلاس کے بعد سے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو 10 ستمبر سے طیارے میں تکنیکی خرابی کے باعث نئی دہلی میں پھنسے ہوئے تھے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم منگل کی سہ پہر قومی دارالحکومت سے روانہ ہوئے۔ وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس و انفارمیشن ٹکنالوجی راجیو چندر شیکھر نے جی 20 سربراہی اجلاس میں ٹروڈو کے شرکت پر شکریہ ادا کیا۔ چندر شیکھر نے اپنے سوشل میڈیا ایکس پر دہلی کے پالم ایئرپورٹ پر کینیڈین وزیر اعظم کو الوداع کرنے کی ایک تصویر بھی پوسٹ کی۔
ٹروڈو کے طیارے میں تکنیکی خرابی: جی 20 سمٹ 2023 کے لیے بھارت آئے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اتوار (10 ستمبر) کو وطن واپسی تھی لیکن ان کے طیارے میں دہلی ہوائی اڈے پر تکنیکی خرابی کی وجہ سے پرواز کو طے شدہ روانگی سے کچھ دیر قبل ہی روکنا پڑا۔ اس کی وجہ سے ٹروڈو اور ان کے بیٹے زیویئر سمیت کینیڈا کا پورا وفد بھارت میں ہی قیام پذیر رہا۔ لیکں غیر متوقع تاخیر کے باعث متبادل طیارے کا انتظام کیا گیا۔ لیکن متبادل طیارے کا رخ لندن کی طرف موڑ دیا گیا جس سے ان کی واپسی میں مزید تاخیر ہوئی۔ نئی دہلی بھیجے گئے متبادل طیارے کو غیر متوقع طور پر لندن کی طرف موڑنے کے حوالے سے رائل کینیڈین ایئر فورس کی جانب سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ بعد ازاں کینیڈا وزیر اعظم کے دفتر کے پریس سیکرٹری محمد حسین نے کہا کہ طیارے کے ساتھ تکنیکی خرابی کو دور کرلیا گیا ہے اور طیارے کو ٹیک آف کرنے کے لیے کلیئرنس دے دیا گیا ہے۔