ٹورنٹو:بھارت کے ساتھ تعلقات کو "اہم" قرار دیتے ہوئےکینیڈا کے وزیر دفاع بل بلیئرنے اتوار کو کہا کہ ان کا ملک ہند-بحرالکاہل حکمت عملیکی طرح شراکت داری کو جاری رکھے گا ۔حالانکہ کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات جاری ہے۔کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کینیڈا میں 45 سالہ خالصتانی انتہا پسند ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں بھارتیہ ایجنٹوں کے "ممکنہ" ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ان دھماکہ خیز الزامات کے بعد بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔ بھارت نے نجار کو 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔
بھارت نے سختی سے ان الزامات کو "مضحکہ خیز" اور "متحرک" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا اور اس معاملے پر کینیڈا کی طرف سے ایک بھارتیہ سفارتکار کو ملک بدر کرنے کے بعد نئی دہلی میں کینیڈا کے اعلیٰ سفارت کار کو ملک بدر کر دیا تھا۔ اب گلوبل نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ کینیڈا بھارت کے ساتھ گہرے تجارتی، دفاعی اور امیگریشن تعلقات کا خواہاں ہے۔اتوار کو دی ویسٹ بلاک پر نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں، کینیڈا کے وزیر دفاع بلیئر نے تجویز پیش کی کہ جب تک کہ الزامات کی تحقیقات جاری ہیںکینیڈا بھارت کے ساتھ شراکت داری کو جاری رکھے گا۔انھوں نے بھارت کے ساتھ تعلقات کو اہم قرار دیا۔ گلوبل نیوز کے ذریعہ بلیئر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ، کینیڈا یہ سمجھتا ہے کہ یہ بھارت کے ساتھ اس کے تعلقات کے حوالے سے ایک چیلنجنگ مسئلہ ہوسکتا ہے، اوریہی ثابت ہوا ہے۔