پیرس: فرانس میں ایک نو تشکیل شدہ بائیں بازو کے سیاسی اتحاد اور دائیں بازو والوں کی انتخابات میں اہم کامیابی کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت سے محروم ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق انتخابات کے اس نتیجے نے فرانسیسی سیاست کو بحران میں ڈال دیا ہے، جس سے ایک مفلوج ایوان یا منتشر اتحاد کے امکانات بڑھ گئے ہیں اور ایمانوئل میکرون کو نئے اتحادیوں سے رابطوں پر مجبور ہونا پڑا۔
فرانسیسی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین نے پیر کے روز کہا کہ ملک کے پارلیمانی انتخابات میں ان کی پارٹی کی غیر معمولی فتح ایک تاریخی فتح ہے اور اس نے فرانسیسی سیاست میں بڑی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے۔ اتوار کے انتخابات میں، بہت سے ووٹروں نے دائیں بازو اور بائیں بازو کے امیدواروں کو ووٹ دیا اور صدر ایمانوئل میکرون کے مرکزی اتحاد کو قومی اسمبلی میں واضح اکثریت نہیں دی۔ لی پین کی پارٹی نیشنل ریلی نے 577 رکنی قومی اسمبلی میں 89 نشستیں حاصل کیں، جو اس سے قبل آٹھ نشستیں تھیں۔ جین لوک مالینکو کی قیادت میں بائیں بازو کے اتحاد 'نیوپس' نے 131 نشستیں حاصل کیں اور اب وہ مرکزی اپوزیشن جماعت بن گئی ہے۔ میکرون کی زیرقیادت اتحاد 'ٹوگیدر' کو زیادہ سے زیادہ 245 نشستیں حاصل ہوئیں لیکن واضح اکثریت کے ساتھ 44 نشستیں پیچھے رہ گئیں۔