واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے منگل کو امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ بھارت کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ جس میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بائیڈن عالمی سطح پر اقتصادی تعاون کے ایک بڑے فورم کے طور پر جی 20 کے لیے امریکی عزم کی تصدیق کریں گے۔ اس کے ساتھ وہ روس یوکرین جنگ کے سماجی اثرات سمیت کئی دیگر امور پر بھی بات کریں گے۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرن جین پیئر نے میڈیا بریفنگ کے دوران صدر کے شیڈول کا اعلان کیا۔ اس دوران پیئر نے کہا کہ بائیڈن نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد 10 ستمبر کو ہنوئی اور ویتنام بھی جائیں گے۔ جی 20 میں حاصل کیے جانے والے اہم اہداف سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری نے کہا کہ صدر بائیڈن نے کئی فورمز میں جی 20 کے لیے امریکی عزم کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر بائیڈن عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر بھی توجہ مرکوز کریں گے، جن میں صاف توانائی کی منتقلی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے، روس یوکرین جنگ کے اقتصادی اور سماجی اثرات کو کم کرنے، کثیر الجہتی ترقی کی صلاحیت میں اضافہ کرنا شامل ہے۔ جو بائیڈن غربت سے بہتر طریقے سے لڑنے اور دنیا بھر کے ممالک کو متاثر کرنے والے اہم بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کے طریقوں پر بھی بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نئی دہلی میں جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ستمبر میں چار روزہ دورے پر بھارت آئیں گے۔ بھارت 9 اور 10 ستمبر کو جی 20 سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنے والا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت 1 دسمبر 2022 سے 30 نومبر 2023 تک ایک سال کے لیے جی 20 کی صدارت کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں کئی جی 20 کے متعدد جلسوں کا انعقاد بھی کیا گیا ہے۔