انقرہ: وزیر خارجہ میولوت کیوسوگلو نے کہا ہے کہ ترکی ایف-16 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے لیے امریکی منظوری کا انتظار کر رہا ہے۔ کیوسوگلو نے بدھ کو امریکہ کا دورہ کیا اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔ دونوں نے دوطرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ یوکرین کے تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کیوسوگلو نے بلنکن کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ۔ہم دو طرفہ دفاعی تعاون کے حوالے سے اہم موضوعات پر بات کریں گے، خاص طور پر ایف-16 کی درخواست پر۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ بات پہلے بھی کہہ چکے ہیں یہ نہ صرف ترکی بلکہ نیٹو اور امریکہ کے لیے بھی اہم ہے، اس لیے ہم مشترکہ اسٹریٹجک مفادات کے ساتھ اس کی منظوری کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سویڈن اور فن لینڈ کے نیٹو میں داخلے کے عمل کو انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان لڑاکا طیاروں کے معاہدے سے الگ رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاوسٹو کے اس بیان پر تبصرہ کیا کہ امریکہ اور ترکی کے درمیان ایف 16 کا معاہدہ فن لینڈ کے نیٹو میں داخلے کے عمل میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ انقرہ کے ذریعہ اپریل 2021 میں روس کا ایس-400 فضائی دفاعی نظام خریدے جانےکے بعد امریکہ نے ایف-35 پروگرام سے ترکی کو باہر کردیا تھا۔ روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے تین ماہ بعد 18 مئی کو سویڈن اور فن لینڈ نے نیٹو کی رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔