پشاور: بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے پنیر میں ریلوے ٹریک کے قریب دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں انجن سمیت چھ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں، جس کے سبب 8 افراد زخمی ہو گئے۔ ترجمان پاکستان ریلوے محمد کاشف کے مطابق بولان کے علاقے پنیر ریلوے اسٹیشن پر واقع پٹری کے قریب زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں مچھ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کے انجن سمیت 6 بوگیاں پٹری سے اتر گئی۔ ریسکیو حکام کے مطابق بوگیاں اتر جانے سے 8 افراد زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ریلوے حکام نے امدادی ٹیمیں کوئٹہ سے روانہ کردی ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیر میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کچھی آغا سمیع اللہ نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے ٹریک پر دھماکہ ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا، جس کی وجہ سے ٹرین کی متعدد بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔
ڈی سی نے بتایا کہ دھماکے کے بعد ضلع کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، اور ریسکیو کی ٹیمیں دھماکے کی جگہ روانہ کردی گئیں۔پولیس نے اب تک واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ 25 دسمبر کو بلوچستان کے علاقے کاہان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری ’کلیئرنس آپریشن‘ کے دوران آئی ای ڈی دھماکے میں پاک فوج کے ایک افسر سمیت 6 جوان شہید ہوگئے تھے جبکہ مختلف علاقوں میں دستی بم دھماکوں میں کم از کم 15 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan train accident: پاکستان ٹرین حادثہ میں 52 ہوئی ہلاکتوں کی تعداد
پاکستانی فوج کے ترجمان نے بتایا تھا کہ آپریشن کے دوران کارروائی میں مصروف ٹیم کے قریب آئی ای ڈی دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کیپٹن فہد سمیت مادر وطن کے 5 سپوتوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں بہادری سے فرائض انجام دیتے ہوئے اپنی جانیں نچھاور کر کے جام شہادت نوش کیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق کیپٹن فہد شہید سمیت دیگر شہدا میں لانس نائیک امتیاز، سپاہی اصغر، سپاہی مہران اور سپاہی شمعون شامل ہیں۔ (یو این آئی)