خرطوم: افریقی ملک سوڈان میں اقتدار پر قبضے کے لیے فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ آہستہ آہستہ اب یہ تنازع مختلف علاقوں میں پھیل رہا ہے۔ بھارتی سفارت خانے کی جانب سے اس سلسلے میں بھارتیوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی ہے۔ ساتھ ہی وزارت نے سوڈان میں پھنسے بھارتیوں کے بارے میں معلومات دینے کے لیے فون نمبر بھی شیئر کیے ہیں۔
سوڈان کی فوج اور ملک کی اہم نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی میں کم از کم 180 شہری مارے گئے ہیں، جب کہ 1,800 سے زیادہ شہری اور جنگجو زخمی ہوئے ہیں۔ سوڈان میں اقوام متحدہ کے ایلچی ووکر پرتھس نے یہ اطلاع دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس لڑائی کے سبب دارالحکومت خرطوم کے 50 لاکھ رہائشیوں میں سے بہت سے لوگوں کو ان کے گھروں میں بجلی اور پانی بغیر چھوڑ دیا گیا ہے ۔
مزید پڑھیں:۔Sudan Crisis سوڈان میں فوج اور ریپڈ فورس کے درمیان جھڑپیں، ہندوستان نے ایڈوائزری جاری کی
خرطوم کے شمال مشرق میں ایک بڑے طبی مرکز سمیت طبی سہولیات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس پر فائرنگ کی گئی۔ اسے خالی کر کے بند کر دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اس دوران ایک درجن سے زائد ہسپتال بند کر دیے گئے ہیں۔ سوڈان کے شہر خرطوم میں پیر کے روز ایڈن اوہارا (یورپی یونین کے سفیر) پر حملہ کیا گیا۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان کے گھر پر حملہ کس نے کیا، لیکن بلاک کے ترجمان نے کہا کہ سفیر بالکل ٹھیک ہیں۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ملک پر کس کا کنٹرول ہے۔ سوڈان کے دو اعلیٰ جرنلوں کے درمیان ایک عرصے سے دشمنی چلی آ رہی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر بھارتیوں کو معلومات اور مدد فراہم کرنے کے لیے ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے۔