دمشق: شام کی وزارت دفاع نے بتایا کہ شمالی شام میں رقہ اور حمص کے شہروں کو ملانے والی شاہراہ پر فوجی بس کو نشانہ بنایا گیا Syria Bus Attack جس میں کم از کم 11 فوجی اور دو شہری ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق یہ حملہ صوبہ رقعہ میں ہوا جو کبھی عسکریت پسند تنظیم 'اسلامک اسٹیٹ' (آئی ایس) کے کنٹرول میں تھا۔ تاہم خبر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا بس پر گھات لگا کر مشین گنوں سے حملہ کیا گیا یا اسے میزائل یا سڑک کے کنارے نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔
ابھی تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ایسے اشارے ملے ہیں کہ اس کے پیچھے آئی ایس کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ آئی ایس کے عسکریت پسندوں نے گزشتہ چند مہینوں میں اس طرح کے کئی حملے کیے ہیں، جن میں درجنوں افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں یا زخمی ہوئے ہیں۔ایک نامعلوم فوجی اہلکار نے بتایا کہ بس وسطی صوبے سے حمص جا رہی تھی تبھی یہ دہشت گردانہ حملہ کیا گیا۔اس سے پہلے بھی ایسے ہی حملے ہو چکے ہیں۔ ان میں سے ایک مہلک ترین حملہ دسمبر 2020 میں ہوا تھا، جب شام کے مشرقی صوبہ دیرالزور میں مرکزی شاہراہ پر ایک بس پر حملے میں 28 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔