جنیوا: پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں کی تعمیر نو اور بحالی پر جنیوا میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں عطیہ دہندگان نے پاکستان کو 10 ارب ڈالر سے زائد امداد کا وعدہ کیا ہے۔ پیر کے دن سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں پاکستانی حکومت نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کی خاطر بین الاقوامی کمیونٹی سے لاکھوں ڈالرز کا مطالبہ کیا۔ پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیریئس نے اس کانفرنس کی میزبانی کی۔
پاکستان سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کے لیے 16.3 بلین ڈالر کے کل ریکوری بل میں سے تقریباً نصف کو پورا کرنے کے لیے بین الاقوامی اداروں سے مدد چاہتا ہے۔ اس عالمی کانفرنس میں تقریباً 40 ممالک کے حکام کے ساتھ ساتھ نجی عطیہ دہندگان اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں نے شرکت کی۔ جنیوا کانفرنس میں عطیہ دینے کا وعدہ کرنے والے ممالک اور تنظیموں میں، اسلامی ترقیاتی بینک: 4.2 بلین ڈالر، ورلڈ بینک: 2 بلین ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک: 1.5 بلین ڈالر، ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک: 1 بلین ڈالر، سعودی عرب: 1 بلین ڈالر، فرانس: 384 ملین ڈالر، چین: 100 کروڑ ڈالر، امریکہ: 100 کروڑ ڈالر،یوروپی یونین:93 کروڑ ڈالر، جرمنی: 88 کروڑ ڈالر، جاپان: 77 کروڑ ڈالر، برطانیہ: 10 کروڑ ڈالر اور آذربائیجان: دو کروڑ ڈالر شامل ہیں۔
امریکہ نے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے بعد بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کے لیے پاکستان کو دس کروڑ ڈالر کی اضافی گرانٹ کا اعلان کیا ہے۔ امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے کہ امریکہ سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کی کوششوں کے لیے اضافی 100 ملین ڈالر کا اعلان کر رہا ہے۔ اس طرح اس مد میں ہماری طرف سے اب تک دی گئی امداد کی رقم 200 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔
جنیوا کانفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے، اور 1700 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جس میں بچے بھی شامل تھے جبکہ 80 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تباہ کن سیلاب سے 8 ہزار کلو میٹر روڈ تباہ ہوگئے، ہزاروں اسکول متاثر ہوئے، جس کی وجہ سے 26 لاکھ طلبہ تعلیم سے مرحوم ہو گئے جس میں 10 لاکھ بچیاں بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اقوام متحدہ، عالمی بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)، اے آئی آئی بی، یورپین یونین سمیت دیگردوست ممالک کی جانب سے دی گئی سپورٹ کرنے پر شکر گزار ہیں، بحالی اور تعمیر نو کی سرگرمیاں ابھی ختم نہیں ہوئیں، ہمیں سیلاب سے متاثرہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو ان کا مستقبل واپس لوٹانا ہے، ان افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے، انہیں واپس زندگی کی طرف آنا ہے اور روزگار حاصل کرنا ہے۔