اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا ہے کہ حقِ دفاع سے قبل ہی فیصلہ سنا کر سزا دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الزام صرف یہ ہے کہ اثاثہ جات میں رقم لکھی تفصیل نہیں لکھی۔ جیو نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ اس فارم میں رقم کی تفصیل کا آپشن ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے خان کی گرفتاری کو انتقامی سیاست قرار دیا۔ انہوں نے سزا پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ خان کی گرفتاری فکسڈ میچ تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا سنائی تھی عدالتی فیصلے کے بعد لاہور پولیس کی جانب سے چیئرمین پی ٹی آئی کو زمان پارک لاہور میں اپنی رہائش گاہ سے گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید کی سزا کے علاوہ ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر عمران خان ایک لاکھ روپے جرمانہ نہیں دیں گے تو 6 ماہ مزید قید ہوگی۔ عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔