اقوام متحدہ: مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے فلسطینیوں پر اجتماعی حملوں کے نتیجے میں ایک فلسطینی ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔ اطلاع کے مطابق مغربی کنارے میں اسرائیل کے چھاپوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران یہودی آبادکاروں نے بھی فلسطینیوں پر حملے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کے زیرِ حفاظت یہودی آبادکاروں نے رملہ کے جوار میں واقع ترمسعیا میں فلسطینیوں کی بیسیوں گاڑیوں اور گھروں کو نذرِ آتش کر دیا۔ اس پر ردعمل کا مظاہرہ کرنے والے فلسطینی مکینوں اور یہودی آبادکاروں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔
فلسطین وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق مسلح یہودی آبادکاروں کے ترمسعیا کے مکینوں پر حملے کے نتیجے میں 4 فلسطینی زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمیوں کو رملّہ کے فلسطین طب مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ سینے میں گولی لگنے سے شدید زخمی حالت میں ایک شخص کو ہسپتال لایا گیا جہاں اس کو تمام تر مداخلت کے باوجود بچایا نہیں جا سکا۔ مقامی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والا فلسطینی 27 سالہ عمر ابوالقطین تھا۔ ترمسعیا کے بلدیہ میئر لافی شیلبی نے فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 12 فلسطینی جوان گولیوں سے زخمی ہوئے اور بیسیوں افراد آنسو گیس سے متاثر ہوئے ہیں۔