بیجنگ:امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن چینی افسران کے ساتھ دو روزہ میٹنگ کے لیے اتوار کو بیجنگ پہنچے۔ بی بی سی نیوز نے رپورٹ کے مطابق انٹونی بلنکن جنوری 2021 میں صدر جو بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ ترین امریکی سرکاری افسر ہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا بنیادی مقصد انتہائی کشیدہ تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔ بی بی سی کے مطابق، مسٹر بلنکن کی چین آمد تقریباً پانچ ماہ بعد ہوئی ہے جب ایک سابقہ دورہ معطل کر دیا گیا تھا جب ایک مشتبہ چینی جاسوس غبارے نے امریکی فضائی حدود میں پرواز کی تھی۔ امریکہ اس دورے کے بارے میں زیادہ پر امید نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی انتہائی اہم مسئلے کے حل ہونے کی توقع نہیں رکھتے۔ واضح رہے کہ چین نے تائیوان کے قریب فوجی مشقیں کی ہیں جسے چین اپنا اٹوٹ حصہ مانتا ہے۔
Antony Blinken in China انٹونی بلنکن دو روزہ دورے پر بیجنگ پہنچے
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اپنے دو روزہ دورے پر بیجنگ پہنچے ہیں۔ بلنکن صدر جو بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کا دورہ کرنے والے پہلے اعلیٰ ترین امریکی سرکاری افسر ہیں۔ Antony Blinken Visit Beijing
یہ بھی پڑھیں: Blinken Visits Saudi Arabia امریکی سیکریٹری بلنکن کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
امریکہ تائیوان کی جمہوری طور پر منتخب حکومت کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ پچھلے ہفتے امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے سعودی عرب کے دورے کا آغاز سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ الجزیرہ کی خبر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سفارتی مشن کے آغاز پر بات چیت کی، جس میں ایران میں انسانی حقوق، علاقائی سلامتی اور تیل کی قیمتوں جیسے مسائل پر برسوں سے گہرے اختلافات کے بعد سعودی عرب اور امریکہ کے تعلقات کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔