اوگاڈوگو: برکینا فاسو کے کومو صوبے میں گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بندوق برداروں کے دو الگ الگ حملوں میں فوجیوں اور عام شہریوں سمیت کم از کم 28 افراد ہلاک ہوگئے۔ کاسکیڈ ریجن کے گورنر کرنل جین چارلس ڈٹ یاناپونو نے کہا کہ اتوار کی شام کوٹ ڈی آئیوری کی سرحد پر صوبے کے لنگیوکورو گاؤں میں دو منی بسوں کو نامعلوم مسلح افراد نے روکا۔ بسوں میں سوار کل 24 مسافروں میں سے نو کو چھوڑ دیا گیا اور بعد میں بس کو آگ لگا دی اور دیگر مسافروں کو اغوا کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ پیر کو 15 افراد کی لاشیں اسی گاؤں کے قریب سے ملی ہیں جہاں سے انہیں اغوا کیا گیا تھا۔ فوج نے منگل کو ایک الگ بیان میں کہا کہ پیر کو صوبہ سینو کے علاقے فالنگوٹو میں نامعلوم بندوق برداروں کے دہشت گردانہ حملے میں 13 افراد بشمول 10 جینڈر، دو معاونین اور ایک شہری ہلاک ہو گئے۔ ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے۔
واضح رہے اس سے قبل دسمبر 2022 میں افریقی ملک نائیجیریا کے شورش زدہ علاقے میں مسلح افراد کے ایک گروپ نے مسجد پر حملہ کیا اور 19 نمازیوں کو اغوا کرکے فرار ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ نائیجیریا کی ریاست کاتسینا کے گاؤں مائیگامجی میں پیش آیا تھا جہاں مسلح حملہ آوروں نے نماز مغرب کے دوران مسجد پر دھاوا بولا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں امام مسجد اور ایک نمازی گولی لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ واضح رہے کہ شمال مغربی اور وسطی نائیجیریا میں جرائم پیشہ گروہوں کی وجہ سے خوف و ہراس پایا جاتا ہے جو وسیع روگو جنگل میں پناہ لیتے ہیں۔ یہ ڈاکو مویشی چوری کرنے، تاوان کے لیے اغوا کرنے اور سامان لوٹنے کے بعد گھروں کو جلا دینے کے واقعات میں ملوث ہیں۔