تل ابیب:حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری کشیدگی آج پانچوے روز میں داخل ہوگئی ہے۔ اسرائیل لگاتارغزہ پر بمباری جاری رکھے ہوئے ہے اور حماس کے جنگجو نے جنوبی اسرائیل کے شہر عسقلان پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے حملوں میں 1000 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور 2800 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی بمباری میں غزہ میں 900 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 260 بچے اور 230 خواتین شامل ہیں۔ وزارت نے کہا کہ 4,500 سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں، کیونکہ ناکہ بندی والے علاقے پر اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔ فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور فلسطینی وزارت صحت کے مطابق مغربی کنارے میں 21 افراد ہلاک اور 130 زخمی ہوئے ہیں۔ لبنان-اسرائیل سرحد کے پار لڑائی میں حزب اللہ کے تین جنگجو بھی مارے گئے ہیں، جس میں اسرائیلی فوج کا ایک ڈپٹی کمانڈر اور دو فلسطینی جنگجو بھی شامل ہیں۔
- مشرقی یروشلم میں دو فلسطینی ہلاک
وفا نیوز ایجنسی کے مطابق، اسرائیلی پولیس نے دو فلسطینی نوجوانوں کو "مشرقی یروشلم کے قصبے سلوان میں تصادم کے دوران" گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے ان افراد کی شناخت رحمان فراج اور علی العباسی کے نام سے کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے "دو نوجوانوں پر براہ راست گولی چلائی، جس سے وہ زخمی ہو گئے اور ان کی موت ہو گئی۔"
- غزہ میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد ہلاک
فلسطین کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 3 بچوں سمیت ان کے خاندان کے 11 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
- اسرائیلی حملے میں اقوام متحدہ کے ادارے کو پہنچا نقصان
فلسطینیوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کے نتیجے میں اس کے ہیڈ کوارٹر کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ UNRWA نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں موجود اقوام متحدہ کا تمام بین الاقوامی عملہ اسی کمپاؤنڈ کے اندر ایک اور عمارت میں پناہ لے رہا ہے۔ UNRWA نے اس حملے میں کسی موت کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن 7 اکتوبر سے UNRWA کے عملے کے دو ارکان اور UNRWA کے پانچ طلباء ہلاک ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق غزہ میں بے گھر ہونے والے 187,500 افراد میں سے 137,000 سے زیادہ غزہ کی پٹی میں UNRWA کے 80 سے زیادہ اسکولوں میں پناہ لے رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ UNWRA کی کم از کم 18 عمارتوں کو براہ راست یا بالواسطہ نقصان پہنچا ہے۔ ان عمارتوں میں بے گھر شہریوں کو پناہ دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس اسرائیل تنازع روکنے کے لیے عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس طلب
- امریکی صدر کے خطاب پر حماس کا ردعمل
امریکی صدر جو بائیڈن نے واضح کیا ہے کہ غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کے باوجود ہفتے کے روز حماس کے حملے کے بعد امریکہ اسرائیل کی مکمل حمایت کر رہا ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ بائیڈن کی تقریر اسرائیلی قبضے کا 'کور اپ' ہے۔ فلسطینی گروپ نے بائیڈن کے تازہ ترین تبصروں کو "اشتعال انگیز" قرار دیا اور کہا کہ وہ "غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قبضے کی وحشیانہ جارحیت" کے درمیان آئے ہیں۔ فلسطینی گروپ نے بائیڈن کے تازہ ترین تبصروں کو "اشتعال انگیز" قرار دیا اور کہا کہ وہ "غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قبضے کی وحشیانہ جارحیت" کے درمیان آئے ہیں۔ بائیڈن نے اپنے خطاب میں، حماس کو ایک "دہشت گرد" تنظیم قرار دیا اور کہا کہ حماس "فلسطینی عوام کے وقار اور خود ارادیت کے حق کے لیے کھڑا نہیں ہے"۔ حماس نے اسرائیل کی پالیسیوں کو "غزہ کے 20 لاکھ سے زائد لوگوں کے خلاف اجتماعی سزا" اور "تمام بین الاقوامی اصولوں اور کنونشنز کی صریح خلاف ورزی" قرار دیا۔ بیان میں حماس نے امریکی انتظامیہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ "اپنے موقف پر نظر ثانی کرے اور اسرائیلی قبضے کے حق میں اپنی دوہرے معیار کی پالیسی کو واپس لے"۔