غیر اخلاقی کاموں کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی حکومت نے انہیں ملک بدر کرنے کا حکم صادر کردیا۔
’ڈان‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوٹر کی جانب سے جاری حکمنامے میں برہنہ فوٹو شوٹ میں ملوث تمام افراد کو دبئی بدر کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے برہنہ فوٹو شوٹ کروانے والی تمام خواتین اور فوٹوگرافر سمیت مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کو ملک سے نکالنے کا حکم جاری کیا ہے۔ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ فوٹو شوٹ کے واقعے میں کتنی خواتین اور مرد ملوث تھے یا ان کا تعلق کن ممالک سے تھا، تاہم تمام افراد کو ملک بدری کا حکم دیا گیا ہے۔
ڈان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دبئی پریس دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف متحدہ عرب امارات کے قوانین کی خلاف ورزی کی تفتیش مکمل کی گئی۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ برہنہ فوٹو شوٹ میں ملوث خواتین و مرد حضرات کو 6 سے 18 ماہ قید اور جرمانے کی سزا سنائی جائے گی، تاہم ایسا نہ ہوسکا۔ قانون کے مطابق دبئی میں عوامی مقامات پر فحاشی پھیلانا، شراب نوشی کرنا، قابل اعتراض ویڈیوز و فوٹو شوٹ کروانا جرم ہے اور ایسے کاموں کی سزا 6 سے 18 ماہ تک کی قید اور جرمانہ ہوتا ہے۔
مذکورہ واقعہ گزشتہ ہفتے 3 اپریل کو پیش آیا تھا، جس میں ایک درجن کے قریب سفید فام یورپی خواتین کو دبئی کی بلند و بالا عمارتوں کے علاقے مرینا کی ایک عمارت پر برہنہ فوٹو شوٹ کرواتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ دبئی پولیس نے مذکورہ واقعے میں ملوث ایک درجن خواتین سمیت تقریباً 40 افراد کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب واقعے کی ایک مختصر ویڈیو عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔