اسلام اور مسلمانوں سے سخت نفرت کرنے والا انگریز مصری فٹبالر محمد صلاح سے متاثر ہوکر دائرہ اسلام میں داخل ہوگیا۔
'دی گارڈین' اخبار کو انٹرویو کے دوران نو مسلم بین برڈ نے کہا کہ وہ لیورپول اسٹرائیکر محمد صلاح کی وجہ سے اسلام دشمنی کا راستہ ترک کر اسلام کی طرف راغب ہوا۔
مشرف بہ اسلام ہونے والے انگریز کا کہنا ہے کہ اسے اسلام سے شدید نفرت تھی مگر جب لیور پول کے فٹ بالر محمد صلاح نے اسلام کا صحیح امیج پیش کیا تو وہ اسلامی تعلیمات سے بہت متاثر ہوا جس سے اس نے اسلام قبول کرنے اور مسلمان ہونے کافیصلہ کیا۔
بین برڈ نے بتایا کہ جب میں اسکول میں تھا مجھے مسلمانوں کے ساتھ نفرت تھی۔ لیڈز یونیورسٹی میں اپنی تعلیم میں تبدیلی لانے اور مشرق وسطی کے مطالعے میں مہارت حاصل کرنے سے پہلے انھیں اس بارے میں غلط نظریہ تھا مگر جب تحقیق کی تو میں مختلف نتیجے پر پہنچا۔
اس کا کہنا ہے کہ جب لوگ قرآن کے بارے میں پڑھتے ہیں تو مختلف سوچ رکھتے ہیں۔ میڈیا میں اسلام کی اصل تصویر پیش نہیں کی جاتی۔دیکھتے ہیں جس کا ہمیشہ میڈیا میں نقشہ نہیں پیش کیا جاتا ہے۔ میں مسلم کمیونٹی میں نیا ہوں اور میں اب بھی سیکھ رہا ہوں۔ مجھے نہیں لگتا کہ میرے ساتھی سوچتے ہیں کہ میں مسلمان ہوں کیونکہ میں واقعی میں تبدیل نہیں ہوا۔ مجھے لگتا ہے کہ میرا دل مطمئن ہے۔
نومسلم انگریز نے کہا کہ محمد صلاح ہی میری 'انسپائریشن' ہے جن کی شخصیت نے واقعتا مجھے متاثر کیا۔ اب میری خواہش ہے کہ میں محمد صلاح سے ملاقات کروں اور اس کے ساتھ مصافحہ کرکے اس کو بتاؤں کہ میں اس کی وجہ سے مشرف بہ اسلام ہوگیا ہوں۔ ساتھ ہی اس کا شکریہ ادا کروں۔
دائرہ اسلام میں داخل ہونے والے مسلم کا کہنا ہے کہ محمد صلاح پہلا مسلمان فٹ بالرتھا جس کی پیروی کرنے کی میری خواہش تھی۔ میں جانتا تھا کہ وہ اپنی زندگی کیسے گزارتا ہے۔ وہ لوگوں کے ساتھ بات چیت کا طریقہ جانتا ہے۔ جب اس نے لیورپول کے ایک پرستار کے ساتھ تصویر کھینچی جس کا تعاقب کرنے کے دوران اس کی ناک ٹوٹی تھی اس واقعے نے مجھے متاثر کیا۔
بین برڈ نے مزیدکہا کہ جب محمد صلاح چیمپینز لیگ جیت گئے۔ میں نے اپنے دوست سے کہا کہ یہ اسلام اور مسلمان کی فتح ہے۔ وہ ایک بہترین کھلاڑی ہے جو اپنی فٹ بال برادری ، سیاست ور مذہب کا احترام کرتا ہے۔
برطانوی نو مسلم کا کہنا تھا میں نے یونیورسٹی میں مصر کے متعدد طلباء سے ملاقات کی۔ جب انہیں پتا چلا کہ میں محمد صلاح میں گہری دلچسپی لیتا ہوں تو وہ مجھے سے گھنٹوں محمد صلاح کی باتیں کرتے۔ یہ اس نے مصری طلباٰء کے لیے کیا کچھ کیا۔ میں محمد صلاح کو سمجھنے کے ساتھ ساتھ اسلام کو سمجھتا گیا۔