اردن کی اپیلی عدالت نے گزشتہ روز جاری کردہ اپنے ایک فیصلے میں مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو اپنی آئینی اور قانونی حیثیت تسلیم کرانے میں ناکامی کے بعد کالعدم قرار دے دیا ہے۔
تازہ فیصلے کے مطابق اردن میں اب اخوان المسلمون کو سنہ 2015ء میں جاری کردہ قانونی لائسنس معطل کردیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ محکمہ اراضی و سروے، اخوان المسلمین کے خلاف اور جماعت کے ایک ذیلی گروپ کو منقولہ اور غیر منقولہ اراضی کی منتقلی باطل قرار دینے سے متعلق سنہ 2015ء میں دائر کردہ درخواست پر کیا گیا ہے۔
سعودی عرب کی پرائیویٹ نیوز ایجنسی کے مطابق اردنی عدالت کی طرف سے صادر کردہ فیصلہ 2013/2020 میں کہا گیا ہے کہ اخوان المسلمون ملک میں اپنی آئینی اور قانونی حیثیت ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ لہٰذا اسے تحلیل کر دیا جائے۔
قابل ذکر ہے کہ اخوان المسلمون اردن شاخ کی بنیاد مصر میں قائم ہونے والی اخوان المسلمون کے بعد 1945 میں رکھی گئی تھی۔
اپیل کورٹ کا یہ فیصلہ جنرل کورٹ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہے جس میں اخوان المسلمون کو اپنی قانونی حیثیت کو درست ثابت کرنے میں ناکامی پر کالعدم قرار دیا جا چکا ہے۔