ایران کے وزارت دفاع میں ایئرو اسپیس شعبے کے ترجمان مہندس حسینی کا کہنا ہے کہ ذوالجناح تحقیقاتی راکٹ کی لانچنگ، پیشرفتہ ٹکنالوجی کے ساتھ انجام پائی اور اس میں ٹھوس ایندھن والے طاقتور انجن کا پہلی بار استعمال کیا گیا۔
انہوں نے ایران کے نیشنل ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی وزارت دفاع کے ماہرین کی کوششوں سے ٹھوس ایندھن کے انجن سے کام کرنے والے راکٹ ذوالجناح کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ راکٹ کی یہ لانچنگ تین مرحلوں پر مبنی تھی جس میں پہلے اور دوسرے مرحلے میں ٹھوس ایندھن کا استعمال کیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹھوس ایندھن کی وجہ سے اس راکٹ میں 220 کلو وزن اٹھانے کی توانائی پیدا ہوگئی جبکہ مدار میں یہ 500 کلومیٹر کی جگہ لے گا۔
راکٹ کی فوٹیج میں یہ ظاہر ہوتا ہے کہ لانچ صحرا میں دن کے وقت ہوا ہے۔
رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ یہ لانچ کب اور کہاں ہوئی ہے؟