اردو

urdu

ETV Bharat / international

ایران میں افواہ نے لی سو کی جان

اسلامی جمہوریہ میں میتھانول کھا کر تقریباً تین سو افراد ہلاک اور یک ہزار سے زائد بیمار ہوچکے ہیں۔ یہ زہرآلودگی ایران میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جعلی تدابیر کے بعد سامنے آئی ہے۔

By

Published : Mar 28, 2020, 6:09 PM IST

صنعتی الکوہل
صنعتی الکوہل

ایران میں جھوٹی افواہ پھیلنے کے بعد کورونا سے متاثر لوگوں نے میتھنال پینا شروع کر دیا جس سے ایران میں ہزاروں افراد کے بیمار پڑ نے اور 300 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ایران کے صحت اہلکاروں نے اس افواہ پر عمل کرنے سے پچنے کی اپیل کی ہے۔

صحت اہلکار نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ، نئے کورونا وائرس کے خدشے پر صنعتی الکوہل پینا بند کریں۔

ایرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ میں میتھانول پی کر تقریباً 300 افراد ہلاک اور 1000 سے زائد بیمار ہوچکے ہیں، جبکہ اسلامی جمہوریہ میں شراب پینے پر پابندی عائد ہے۔

ایران میں افواہ نے لی سو کی جان

ایران کی وزارت صحت کی مدد کرنے والے ایک ایرانی ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ مسئلہ اور بھی زیادہ سنگین ہے ، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 480 ہے جبکہ 2،850 افراد بیمار ہو گئے ہیں۔

یہ زہر آلودگی اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک جعلی علاج ایران میں سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔

ایران کی وزارت صحت کے مشیر حسین حسنین نے کہا کہ دوسرے ممالک میں صرف ایک مسئلہ کورونا وائرس وبائی بیماری ہے لیکن ہم یہاں دو محاذوں پر لڑ رہے ہیں۔ ہمیں شراب کے زہر سے لوگوں کا علاج کرنا ہے اور کورونا وائرس سے نمٹنا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں کے لئے کورونا وائرس ہلکے یا اعتدال پسند علامات کا سبب بنتا ہے، جیسے بخار اور کھانسی جو دو سے تین ہفتوں میں پتہ چلتی ہے۔

کچھ خاص طور پر عمر رسیدہ افراد کو جو صحت سے متعلقہ پریشانیوں سے دوچار ہیں، یہ زیادہ شدید بیماری کا سبب بن سکتا ہے، جس سے نمونیہ یا موت واقع ہو جاتی ہے۔

اس وبائی مرض نے پوری دنیا میں لوگوں کو متاثر کیا ہے، بڑے بڑے اسپتالوں، معاشی بحران پیدا کرنے اور حکومتوں کو اربوں لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی لگانے پر مجبور کیا ہے۔ خاص طور پر ایران کوجہاں 80 ملین افراد رہتے ہیں۔

ابھی تک کوویڈ 19 وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی بیماری کا کوئی علاج معلوم نہیں کیا جا سکا ہے۔

سائنسداں اور ڈاکٹر مسلسل اس کی دوا یا ویکسین کے لئے ریسرچ کر رہے ہیں، لیکن ابھی تک کامیابی نہیں ملی ہے، حالانکہ امیرکہ اوراسٹریلیلا کے ڈاکٹروں نے کورونا وائرس کے لئے کچھ ادویات کے متعلق ریسرچ کیا ہے لیکن وہ شروعاتی عمل ہے۔

اسلامی جمہوریہ میں میتھانول کھا کر تقریباً تین سو افراد ہلاک ا

ایران میں فارسی زبان میں سوشل میڈیا پر وائلر میسیج میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایک برٹس اسکول کے استاد اور دیگر لوگوں نے شراب اور شہد کے ذریعہ خود کو کورونا سے متاثر ہونے کے بعد بازیاب کر لیا۔

میسیج میں الکوہل مبنی سینیٹائزر کے بارے میں بتاتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بڑی مقدار میں الکوہل پینے سے یہ الکوہل انسان کے جسم کے اندر کورونا کا خاتمہ کر دیگا۔

اسلامی جمہوریہ میں اس وائرس سے 29،000 سے زائد تصدیق شدہ واقعات اور 2،200 سے زیادہ اموات کی اطلاع ملی ہے، جو مشرق وسطی کے کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔

اس وائرس سے خوف، تعلیم اور انٹرنیٹ کی افواہوں کے ساتھ ساتھ، ایران کے جنوب مغربی صوبہ خوزستان اور اس کے جنوبی شہر شیراز میں بوٹلیگ شراب میتھانول پر مشتمل شراب پینے سے درجنوں افراد بیمار ہوگئے ہیں۔

ایران مییں حکومت کی ہدایت ہے کہ زہریلے میتھانول تیار کرنے والے اپنی مصنوعات میں مصنوعی رنگ ڈالیں تاکہ عوام اسے ایتھانول کے علاوہ، شراب کی ایک قسم بھی بتاسکے جو زخموں کی صفائی میں استعمال ہوسکتی ہے۔

ایتھنول شراب میں پائی جانے والی شراب کی ایک قسم ہے، حالانکہ ایران میں اسے تیار کرنے پر پابندی ہے۔

ایران میں کچھ بوٹلیگرز میتھانول کا استعمال کرتے ہیں ، اسے پینے کے قابل بنانے کے لئے فروخت کرنے سے پہلےاس میں بلیچ کا استعمال کیا جاتا ہے۔

بعض اوقات یہ پینے کے لائق الکوہل میں ملایا جاتا ہے تاکہ سپلائی بڑھائی جاسکے۔

روایتی طور پر خمیر شدہ الکحل کو بھی میتھانول آلودہ کرسکتا ہے۔ اس میں کسی قسم کی خوشبو یا مزہ نہیں ہوتا ہے۔ اس سے اعضاء اور برین ھیمریج ہو سکتا ہے۔ اس سے سینے میں درد، متلی، ہائپرونٹیلیشن، اندھا پن اور یہاں تک کہ کوما میں میں مریض پہنچ سکتا ہے۔

ایران میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے خوزستان اور فارس سمیت کچھ صوبوں میں، میتھانول پینے سے ہونے والی اموات نئے کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد سے تجاوز کر گئیں ہیں۔

ایک تعلیمی مطالعے میں پایا گیا ہے کہ ایران میں صرف ستمبر اور اکتوبر 2018 کے درمیان میتھانول زہر پینے سے 768 افراد بیمار ہوگئے، جس میں 76 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details