ہفتے کے روز ہزاروں سوگواروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 13 سالہ فلسطینی بچے کے جنازے میں شرکت کی۔
اسرائیلی فائرنگ سے شہید فلسطینی بچے کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت معصوم بچے کی شناخت محمد امجد دعدس کے نام سے ہوئی ہے، جمعہ کے روز شمالی مغربی کنارے کے گاؤں دیر الحطب کے قریب اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے دوران بچے کے پیٹ میں گولی لگی تھی۔
جس کے بعد داداس کو قریبی اسپتال لے جایا گیا، جہاں طبی عملے نے اسے مردہ قرار دے دیا۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق داداس کا تعلق شمالی شہر نابلس کے نواح میں واقع عسکر پناہ گزین کیمپ سے تھا۔
تيرہ سالہ محمد داداس جمعے کی نماز کے بعد اسرائيلی آباد کاری کے خلاف ہفتہ وار مظاہرے ميں شريک تھا کہ فائرنگ کی زد ميں آ کر شہید ہوگيا۔
یہ بھی پڑھیں
فلسطينی وزير اعظم نے اسے منظم رياستی دہشت گردی قرار ديا ہے۔
اسرائيلی فوج کا کہنا ہے کہ اس پر پتھراؤ کيا گيا، جس کے رد عمل ميں فوجيوں نے فائرنگ کی۔
واضح رہے کہ اسرائيل نے حال ہی ميں مقبوضہ فلسطينی علاقوں ميں مزيد تين ہزار مکانات کی تعمير کی منظوری دی ہے، جس پر فلسطينی احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہيں۔