پیر کے روز مغربی کنارے کے شہر نابلس میں شروع ہونے والی جھڑپوں کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی جوان کی نماز جنازہ Funeral Of Palestinian میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔
نابلس میں اسرائیلی فائرنگ سے شہید فلسطینی کے جنازے میں بھی فائرنگ 31 سالہ جمیل کیال کی میت کو لے جاتے وقت جنازہ میں الفتح پارٹی کے جھنڈے بھی نظر آئے، اسرائیلی فائرنگ Israeli Firing میں کیال کے سر پر گولی لگنے سے موت واقع ہوگئی تھی۔
وہیں جنازہ کے دوران سیکورٹی فورسز نے سوگواروں کو منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولیاں بھی داغنی شروع کر دیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے ایک کیمرہ مین کے مطابق جو اس واقعے میں موجود تھا، سیکیورٹی فورس کے راؤنڈز جنازے میں شریک دیگر مسلح بندوق برداروں کو گولیوں کی وارننگ دے رہے تھے۔ لیکن کسی کے بھی زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ نیم فوجی سرحدی پولیس، فوج کے جوانوں کی مدد سے ایک مطلوب فلسطینی کو گرفتار کرنے کے لیے پیر کی صبح نابلس میں داخل ہوئی تھی لیکن فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئی، جنہوں نے اسرائیلی اہلکاروں کی طرف دھماکا خیز مواد پھینک کر جواب دیا۔ اسرائیلی فوجیوں کے درمیان کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فائرنگ سے شہید فلسطینی بچے کے جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت
اسرائیلی فوج اکثر مغربی کنارے میں گرفتاری کے چھاپے مارتی رہتی ہے، یہاں تک کہ ان علاقوں میں بھی جو فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں آتے ہیں، بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ ادارہ جس کی علاقے کے کچھ حصوں میں خود مختاری محدود ہے۔
قریب روزانہ چھاپے فلسطینی عسکریت پسندوں کی تلاش میں ہوتے ہیں اور اس کے بعد اکثر جھڑپیں ہوتی ہیں جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتی ہیں۔
فلسطینی مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم چاہتے ہیں جس پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کر لیا تھا اور اسے مستقبل کی ریاست کے طور پر شامل کر لیا تھا۔