بحرین کے وزیر خارجہ عبد اللطیف بن راشد الزانی نے بدھ کے روز اسرائیل اور بحرین کے درمیان معاہدے کے بعد گرمجوشی تعلقات کے ضمن میں اسرائیل کا دورہ کیا۔
اپنے اسرائیلی ہم منصب گبی اشکنازی کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں انہوں نے اس آپسی تعاون پر زور دیا۔
انھوں نے دونوں ممالک کی واضح خواہش کے ساتھ اس بات پر زور دیا کہ خطے کے لئے ان تعلقات سے واضح مثبت فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے اشکنازی کو آئندہ ماہ منامہ ڈائیلاگ میں شرکت کی دعوت دی۔ جو بحرین کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی سالانہ سیکیورٹی کانفرنس ہے۔
عبد اللطیف نے یہ بھی کہا کہ انہیں امید ہے کہ سفارت خانوں کے افتتاحی پروگرام بھی جلد منائیں گے۔
مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اشکنازی نے کہا کہ بحرینی بہت جلد آن لائن ویزا کے لئے درخواست دے سکیں گے اور جلد ہی دونوں ممالک کی براہ راست پروازیں ہوں گی۔
واضح رہے کہ بحرین نے رواں برس کے شروع میں اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر متحدہ عرب امارات کی پیروی کی تھی۔
اس پیش رفت سے مشرق وسطی میں بدلتے ہوئے صورت حال کی عکاسی ہوتی ہے۔
سوڈان نے بھی امریکہ کے ساتھ ایک بڑے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے پر اتفاق کیا ہے جو گذشتہ برس صدر عمر البشیر کی معزولی کے بعد یہ راہ ہموار ہوگئی تھی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے ان عرب ممالک اور اسرائیل کے درمیان معاہدوں کو تاریخی پیشرفت قرار دیا۔
صدر کے منتخب کردہ جو بائیڈن نے بھی ان معاہدوں کا خیرمقدم کیا ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ وہ اسرائیل اور فلسطینیوں پر امن مذاکرات پر واپس آنے کے لئے دباؤ ڈالیں گے۔