ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو نے پیر کو یوکرین اور روس کے ساتھ سہ فریقی میٹنگ کا اعلان کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ خطے میں امن کو برقرار رکھنے کی سمت ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔ Russia Ukraine Conflict
چاوش اوغلو نے کہا، "ہم اس سہ فریقی میٹنگ کو 10 مارچ کو انطالیہ میں منعقد کریں گے۔ یہ میٹنگ انطالیہ ڈپلومیسی فورم میں ہوگی، جو 11 سے 13 مارچ تک چلے گی۔"
چاوش اوغلو نے کہا کہ یہ ملاقات ترک صدر رجب طیب اردوگان کے اقدامات اور ترکی کی 'سخت سفارتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ امید ہے کہ یہ قدم امن اور استحکام کا باعث بنے گا۔"
انادولو ایجنسی نے وزیر کے حوالے سے بتایا کہ انقرہ دیرپا امن کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں روس کا فوجی آپریشن اسی صورت میں معطل کیا جا سکتا ہے جب کیف فوجی کارروائیاں بند کرے اور ماسکو کے مطالبات تسلیم کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
Erdogan Talks to Putin: ترک صدر کی پوتن سے بات چیت، یوکرین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ
مزید برآں، یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اپنے ترک ہم منصب سے کہا ہے کہ وہ استنبول یا انقرہ میں پوتن سے ملاقات کے لیے تیار ہیں، ترک صدارتی ترجمان اور مشیر ابراہیم قالن نے ہفتے کے روز کہا۔ Russia Ukraine War
ماسکو نے یوکرین کے الگ ہونے والے علاقوں، ڈونیٹسک اور لوہانسک کو آزاد جمہوریہ کے طور پر تسلیم کرنے تین روز بعد روسی افواج نے 24 فروری کو یوکرین میں فوجی کارروائیاں شروع کیں اور اس کے بعد یوکرین کو "غیر عسکری" اور "غیر فعال" کرنے کے لیے "خصوصی فوجی آپریشن" کا اعلان کیا۔
روس کے اس اقدام کے بعد مغربی ممالک نے روسی معیشت کو نشانہ بناتے ہوئے اس ملک پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے اتوار کو کہا کہ 24 فروری کویوکرین میں روس کے حملے کے بعد سے وہاں 364 شہری مارے جا چکے ہیں۔
پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی کے مطابق یوکرین سے 15 لاکھ سے زائد پناہ گزین 10 دنوں میں پڑوسی ممالک کو بھاگ چکے ہیں۔ یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد سے یورپ میں مہاجرین کا سب سے تیزی سے بڑھتا ہوا بحران ہے۔