شمالی لبنان میں سکیورٹی فورسز اور مشتعل مظاہرین کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپوں میں کم از کم 45 افراد کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ مظاہرین لاک ڈاؤن اور معاشی بحران کے خلاف مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔
لبنان میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، 45 افراد زخمی اس مظاہرے کے بعد ملک کے معاشی بحران میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
ریڈ کراس نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج کے لیے طرابلس کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں پر کچھ لوگوں نے آپس میں بھی لڑائی کی ہے۔
لبنان میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، 45 افراد زخمی لبنان میں مسلسل کئی روز سے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین نے سرکاری دفاتر پر پتھراؤ کیا اور ایک مرکزی چوک کو بلاک کر دیا ہے۔
لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، فوج کو مظاہرین پر قابو پانے کے لیے تعینات کیا گیا ہے، جنھوں نے علاقے میں کھڑی گاڑی کو بھی نذر آتش کر دیا ہے۔
لبنان میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، 45 افراد زخمی خیال رہے کہ پیر کی رات طرابلس میں اسی طرح کے جھڑپوں میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ مظاہرین کورونا وائرس، معاشی بحران کی وجہ سے مایوس ہیں اور مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔
طرابلس پہلے ہی لبنان کے ایک غریب ترین علاقوں میں سے ایک ہے۔ کورونا وائرس نے یہاں کی معاشی بحران اور نئی پریشانی کا انبار لگا دیا ہے۔
اس ماہ کے شروع میں لبنان میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کو روکنے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا تھا اور رہائشیوں کو بغیر کسی آمدنی کے تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
لبنان میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ، 45 افراد زخمی گذشتہ ہفتے لبنانی حکام نے لاک ڈاؤن کو مزید دو ہفتوں کے لیے بڑھا دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسزنے فلسطینی نوجوان کو گولی مارکر ہلاک کردیا
بتا دیں کہ لبنان میں لاک ڈاؤن کے ساتھ ساتھ چوبیس گھنٹے کرفیو بھی نافذ ہے اور ضروری اشیا کی فراہمی کچھ لوگوں تک ہی محدود ہیں۔ کھانے پینے کی اشیاء غریب علاقوں میں دستیاب نہیں ہیں جس سے عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، لبنان میں 50 فیصد سے زیادہ آبادی غربت کی سطح سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہے۔
اقوام متحدہ نے مزید کہا کہ '60 فیصد سے زیادہ نوجوان بیروزگار ہیں۔ اگر وہ ایک دن کام نہیں کرتے ہیں تو وہ شام کو اپنے اہل خانہ اور بچوں کو کھانا نہیں کھلا سکتے ہیں۔ حکام کی جانب سے کسی بھی طرح کی مدد فراہم کرنے میں ناکام رہنے پر عوام میں بہت غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
لبنان اس وقت شدید مالی بحران میں ڈوبا ہوا ہے۔ اس کے سبب قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور ملازمتیں کم ہوگئی ہیں۔ بینکوں میں ڈالر اکاؤنٹ کو منجمد کر دیا گیا ہے۔
عوام بیروت، طرابلس اور صیدا میں سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ مظاہرین میں سے بہت سے لوگوں نے حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
کورونا وائرس سے لبنان میں اب تک دو لاکھ 85 ہزار سے زیادہ افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 2،470 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
گذشتہ روز لبنان میں ایک دن میں کورونا وائرس سے 73 افراد کی اموات ہوئی ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔