اردو

urdu

ETV Bharat / international

Russia Ukraine War: روس کو یہ جنگ کافی زیادہ مہنگی پڑے گی، یوکرین صدر زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیش گوئی کی ہے کہ یوکرین کے خلاف جنگ Russia Ukraine War روس کو دہائیاں پیچھے ڈھکیل دے گی اور 90 کی دہائی کے جیسے حالات ہوجائیں گے۔ روس کو اس کی غلطیوں سے پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کا واحد طریقہ مذاکرات ہی ہے ورنہ اسے ایسا نقصان اٹھانا پڑے گا کہ اس کے نتائج کئی نسلوں کو بھگتنے ہوں گے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی

By

Published : Mar 19, 2022, 8:30 PM IST

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز کہا کہ روس کو اس کی غلطیوں سے پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کا واحد طریقہ مذاکرات ہی ہے ورنہ اسے ایسا نقصان اٹھانا پڑے گا کہ اس کے نتائج کئی نسلوں کو بھگتنا ہوں گے۔Russia Ukraine War

زیلینسکی نے ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ یہ وقت ہے کہ بغیر کسی تاخیر کے بات کی جائے۔Ukraine president warns Russia

زیلینسکی نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اس وقت ہر کوئی میری بات سنے، خاص طور پر ماسکو کے لوگ۔ یہ ملنے کا وقت ہے، یہ بات کرنے کا وقت ہے، یہ یوکرین کی علاقائی سالمیت اور انصاف کو بحال کرنے کا وقت ہے، ورنہ روس کو نقصان اٹھانا پڑے گا جس سے کئی نسلیں متاثر ہوں گی۔

زیلنسکی نے کہا، ’’مجھے یقین ہے کہ ہم پر حملہ کرکے وہ تباہ کر دیں گے جو روسی معاشرے نے پچھلے 25 برسوں میں حاصل کیا ہے اور وہ 90 کی دہائی میں واپس پہنچ جائیں گے جہاں سے انہوں نے کبھی عروج حاصل کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ امن پر، ہمارے لیے سلامتی پر، یوکرین کے لیے بامعنی، منصفانہ اور بلا تاخیر مذاکرات ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا

Russia Ukraine War: یوکرین فوجی تنظیم ناٹو میں شامل نہیں ہوگا، یوکرینی صدر زیلینسکی

Russia Ukraine War: زیلنسکی کی ناٹو کو وارننگ

Russia Ukraine War: 'ناٹو اور ماسکو کے درمیان تصادم تیسری عالمی جنگ کے آغاز کا باعث بنے گا'

روس کے لیے اپنی غلطیوں سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کا واحد موقع مذاکرات کا ہے۔ ورنہ وہ ایسا نقصان اٹھائے گا کہ کئی نسلیں اس کا ازالہ نہیں کر سکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین میں سات انسانی راہداری ہیں، چھ سومی میں اور ایک ڈونیٹسک میں ہے۔یوکرینی صدر نے کہا کہ اب تک 9000 سے زائد افراد بندرگاہی شہر ماریوپول چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔

روس نے کئی شہروں کو انسانی امداد کی فراہمی روک دی ہے۔ یہ مکمل طور پر سوچی سمجھی حکمت عملی ہے۔انہوں نے ماریوپول میں تھیٹر پر حملے کے بارے میں کہا کہ ان میں سے کچھ شدید زخمی ہیں۔ لیکن ابھی تک مرنے والوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

دی گارجین نے صدر کے حوالے سے بتایا کہ روسی افواج ملک کے کئی علاقوں میں موجود ہیں لیکن خارکیف کے علاقے میں خاص طور پر ایزیم کے قریب شدید لڑائی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ سوئٹزرلینڈ، اٹلی، اسرائیل اور جاپان سمیت عالمی رہنماؤں سے یوکرین میں امن کی اپیل کرتے رہیں گے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details