روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے اور آج جنگ کا 25 واں دن ہے۔ روس یوکرین کئی شہروں پر زبردست بمباری کر رہا ہے یہاں تک کہ ان اس نے ہاپرسونک میزائلوں کا بھی استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔Russia Ukraine Conflicts
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کو کہا کہ روس یوکرین پر حملہ نہ کرتا اگر ان کا ملک شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (ناٹو) کا رکن ہوتا۔
سی این این نے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران زیلنسکی کے حوالے سے کہا۔ "اگر ہم ناٹو کے رکن ہوتے تو جنگ شروع نہ ہوتی۔ میں اپنے ملک کے لیے، اپنے لوگوں کے لیے حفاظتی ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہوں۔ اگر ناٹو کے اراکین ہمیں اتحاد میں دیکھنے کے لیے تیار ہیں تو فوراً ایسا کریں کیونکہ لوگ روزانہ کی بنیاد پر مر رہے ہیں،"
انھوں نے یہ بھی کہا کہ "لیکن اگر آپ ہمارے لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے تیار نہیں ہیں، اگر آپ ہمیں صرف دو جہانوں میں گھومتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں، اگر آپ ہمیں اس مشکوک مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمیں سمجھ نہیں آتا کہ آپ ہمیں قبول کر سکتے ہیں یا نہیں۔ اس لیے آپ ہمیں اس حالت میں نہیں رکھ سکتے، آپ ہمیں مجبور نہیں کر سکتے کہ وہ اسی پش و پیش میں رہیں۔"
یوکرینی صدر نے کہا کہ انہوں نے اتحاد میں یوکرین کو قبول کرنے کے بارے میں ناٹو کے موقف کی وضاحت کا مطالبہ کیا ہے۔ "میں نے ذاتی طور پر ان سے درخواست کی کہ وہ براہ راست کہہ دیں کہ ہم آپ کو ایک یا دو یا پانچ سال میں ناٹو کا رکن تسلیم کرنے جا رہے ہیں، صرف براہ راست اور واضح طور پر کہیں، یا صرف منع کردیں۔ اور جواب بہت واضح تھا، آپ نہیں چاہ رہے ہیں کہ ہم ناٹو کا رکن بنیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War: روس کو یہ جنگ کافی زیادہ مہنگی پڑے گی، یوکرین صدر زیلنسکی
Ukraine President in US Congress: زیلینسکی نے روسی حملے کا موازنہ 9/11 کے حملوں سے کیا