یوکرین پر روس کی فوجی کارروائی کے بعد نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے الزام لگایا کہ روس ڈون باس پر حملہ کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے ٹویٹر پر کہا کہ میں یوکرین پر روس کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں اس حملے سے لاتعداد شہریوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ NATO on Russia's Military Action
یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور نیٹو کے لیے سنگین خطرہ ہے نیٹو ممبران کا اجلاس روس کے یوکرین پر حملے کے پیش نظر ہوگا۔
نیٹو اپنے مشرقی حصے کو مضبوط کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے۔ نیٹو کے رکن ممالک نے فوجی اتحاد کے مشرقی حصے میں زمینی، سمندری اور فضائی افواج کو تقویت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
نیٹو کے سفیروں نے ہنگامی بات چیت کے بعد ایک بیان میں کہا کہ "ہم اتحاد کے مشرقی حصے میں اضافی دفاعی زمینی اور فضائی افواج کے ساتھ ساتھ اضافی سمندری اثاثے بھی تعینات کر رہے ہیں۔"بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "ہم نے تمام ہنگامی حالات کا جواب دینے کے لیے اپنی افواج کی تیاری کو بڑھا دیا ہے۔"
نیٹو نے یوکرین پر روس کے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ہم روس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اپنی فوجی کارروائی روکے اور یوکرین سے فوج کو واپس بلائے۔
نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے کہا کہ جمہوریت ہمیشہ آمریت پر غالب رہے گی۔ آزادی ہمیشہ ظلم پر غالب رہے گی۔ نیٹو یوکرین کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔ نیٹو کے اتحادی یوکرین پر اپنے لاپرواہ حملے کی وجہ سے روس پر سخت پابندیاں عائد کر رہے ہیں۔ Russia Ukraine Tension