دراصل واڈا نے پیر کے روز لیباریٹری کے ڈیٹا میں ہیر پھیر کرکے اعداد و شمار سونپنے کا الزام لگاتے ہوئے روس پر چار برسوں کی طویل مدت کے لئے اولمپک اور عالمی چمپئن شپ جیسے سبھی بڑے بین الاقوامی کھیلوں میں حصہ لینے اور ان کی میزبانی کرنے یا اس کی میزبانی کے عمل میں شامل ہونے پر پابندی لگانے کا فیصلہ سنایا ہے۔
روسی صدر پوتن نے پیر کو واڈا کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے سوال پر کہاکہ 'سب سے پہلے ہمیں واڈا کے فیصلے کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے‘۔
انہوں نے کہاکہ ’پابندی عائد کرنے کی بنیاد کیا ہے اور میرے مطابق واڈا کو، روس اولمپک نیشنل کمیٹی کے خلاف کوئی شکایت نہیں ہے اور اگر نہیں ہے تو روس کو قومی پرچم کے نیچے مقابلہ کا انعقاد کرنے دینا چاہئے۔ یہ اولمپکس چارٹر ہے اور واڈا اپنے فیصلے سے اولمپک چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے،ہمارے پاس عدالت جانے کے سبھی اختیارات موجود ہیں‘‘۔
انہوں نے کہاکہ ’کوئی بھی سزا ذاتی ہونی چاہئے، سزا اجتماعی نوعیت کی نہیں ہو سکتی اور یہ ایسے لوگوں پر بھی نافذ ہو رہی ہے جن کی کوئی غلطی نہیں ہے۔ سب اسے سمجھتے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ واڈا کے ماہرین بھی اسے سمجھتے ہیں‘۔