روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ 'آئینی تبدیلیوں پر ملک گیر ووٹ ان کی موجودہ مدتِ کار میں توسیع کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا لیکن وہ اپنے مستقبل کے سیاسی منصوبے پر قائم ہیں۔'
طلبا اور اساتذہ کی طرف سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'وہ ووٹز کا استعمال مدتِ کار کو بڑھانے کے لیے نہیں کریں گے۔'
وہیں ناقدین کا ماننا ہے کہ پوتن ان سارے ووٹز کا استعمال آئین میں نئی ترمیم کے ساتھ اپنی مدتِ کار کو بڑھانے کے لیے کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ولادیمیر پوتن کی روس کے صدر کی مدت سنہ 2024 میں ختم ہو گی۔
ابھی تک ماہرین اس بات سے ناواقف ہیں کہ پوتن کیوں اپنی مدتِ کار ختم ہونے سے چار برس پہلے ہی آئین میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
'شاہین باغ میں گولی چلانے والا عام آدمی پارٹی کا کارکن ہے'
پہلا ون ڈے میچ: بھارت کی پہلے بلے بازی
پوتن سابقہ کے جی بی افسر ہیں اور وہ پچھلے 20 برسوں سے روس کی صدارت کر رہے ہیں۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ پوتن اپنے سارے پلانز ہمیشہ خفیہ رکھتے ہیں اور انہیں موقع آنے پر منظر عام پر لاتے ہیں۔ پوتن نے 15 جنوری کو آئین میں کی جانے والی تبدیلیوں کے سلسلے میں کہا کہ آئین میں تبدیلی جمہوریت کو مضبوظ کرے گی اور ایوان کو مزید اختیارات بخشے گی۔
پوتن نے کہا 'وہ چاہتے ہیں کہ پورے روس میں لوگ جمہوری انداز میں آئین میں تبدیلی کے لیے لوگ ووٹ کرئیں، اور اپنے آپ کو آئین میں تبدیلی لانے کا حصّہ بنائیں'۔
انہوں نے کہا 'انہیں امید ہے کہ آئینی تبدیلیوں کو اگلے تین مہینوں میں مکمل کر لیا جائے گا'۔
یہ بھی پڑھیے
عام آدمی پارٹی کا انتخابی منشور جاری
سلووینیہ کے دارالحکومت میں پہلی مسجد کا قیام