ڈیموکریٹک فرنٹ کے سینئر رکن سلاوین رڈولووك نے جمعہ کو کہا مینڈك اور جوگووك نے حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف سوشلسٹ اور استغاثہ آفس اپنے حقوق کا غلط استعمال بند نہ کرنے تک بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ مونٹی نیگرو کی پارلیمنٹ نے حکمران ڈیموکریٹک پارٹی آف سوشلسٹ کی طرف سے پیش کئے گئے متنازع مذہبی بل کو جمعہ کو قبول کر لیا تھا، جس میں مذہبی مقامات کو سرکاری املاک قرار دینے کی تجویز ہے۔
اس بل پر بحث کے دوران پارلیمنٹ میں ڈیموکریٹک فرنٹ اور ڈیموکریٹک پارٹی آف سوشلسٹ کے ارکان کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی اور اس کے بعد تمام 18 اپوزیشن ارکان کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ وہیں اینڈریزامینڈرك اور ملون جوگووك کو 72 گھنٹے کے لئے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
ادھر، سر بیائی چرچ نے کہا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ مونٹی نیگرو میں واقع ان کی املاک پر قبضہ کرکے مونٹی نیگرو کے چرچ کو دے دیا جائے گا، جنہیں کسی بھی ادارہ سے منظوری نہیں ملی ہوئی ہے۔