نیوزی لینڈ میں کورونا ویکسین کی وجہ سے ایک خاتون کی موت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ معلومات کے مطابق مذکورہ خاتون کی موت فائزر ویکسین لینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ حکام کے مطابق نیوزی لینڈ میں کووڈ 19 ویکسین سے کسی کے مرنے کا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
وزارت صحت کے ایک آزاد کووڈ 19 ویکسین سیفٹی مانیٹرنگ بورڈ نے پورے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد یہ معلومات دی ہے۔
تاہم وزارت نے بیان میں مرنے والی خاتون کی عمر کا ذکر نہیں کیا۔ وزارت نے اپنے بیان میں کہا کہ بورڈ نے تسلیم کیا ہے کہ خاتون کی موت مایوکارڈائٹس کی وجہ سے ہوئی ہے، جو فائزر کووڈ 19 ویکسین کا نایاب ضمنی اثر مانا جاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ بورڈ نے اس بات پر غور کیا کہ خاتون کی موت مایوکارڈائٹس کی وجہ سے ہوئی ہے جو کہ فائزر کووڈ 19 ویکسین کا ایک نایاب ضمنی اثر ہے۔ جانکاری کے مطابق مایوکارڈئٹس یا پیریکارڈائٹس میں سینے میں درد اور سانسل لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ نے بھارت کی پروازوں پر پابندی لگائی
مایوکارڈائٹس دل کے پٹھوں کی سوزش ہے، جبکہ پیریکارڈائٹس دل کے گرد پرت کی سوزش ہے۔ اس سے دل کی دھڑکن میں تبدیلی آتی ہے اور مریض کی موت ہو جاتی ہے۔
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کےآکلینڈ میں پیر کے روز کورونا کی ڈیلٹا ویریئنٹ کے 53 نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے، جس سے ملک میں ڈیلٹا ویریئنٹ سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 562 ہوگئی۔
وزارت صحت کے مطابق آکلینڈ میں کمیونٹی کیسز کی تعداد بڑھ کر 547 اور دارالحکومت ویلنگٹن میں ایسے مریضوں کی تعداد صرف 15 ہے۔
دریں اثناء وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ آکلینڈ میں مزید دو ہفتوں تک لاک ڈاؤن رہے گا، جبکہ آکلینڈ کا جنوبی علاقہ منگل کی رات 11:59 بجے سے ایک ہفتے تک مکمل لاک ڈاؤن میں رہے گا۔
واضح ر ہے کہ لیول 4 الرٹ میں کاروبار اور اسکول بند رہیں گے سوائے سپر مارکیٹ، فارمیسی اور سروس اسٹیشن جیسی ضروری خدمات کے۔ لیول 3 لاک ڈاؤن کے تحت تعمیراتی کاموں کو چھوٹ دی جائے گی اور ضروری حفاظتی اقدامات کے ساتھ اسے دوبارہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کے زیر علاج مریضوں کی کل تعداد 603 ہے۔ ملک میں عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے متاثرہ افراد کی کل تعداد بڑھ کر 3163 ہوگئی ہے۔