عمرقید کی سزا کے لیے نرس ہوئیگیل کو معافی مانگنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
جرمنی میں عمر قید کی سزا پانے والے کسی بھی مجرم کو 15 برس کی سزا پوری ہونے کے بعد معافی کی اپیل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
عمرقید کی سزا کے لیے نرس ہوئیگیل کو معافی مانگنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
جرمنی میں عمر قید کی سزا پانے والے کسی بھی مجرم کو 15 برس کی سزا پوری ہونے کے بعد معافی کی اپیل کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔
استغاثہ نے پہلے سنہ 2000 اور 2005 کے درمیان 42 برس کے میل نرس پر اولڈین برگ اور ڈیلمن ہوریسٹ میں 100 مریضوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا تھا۔
بحث کے دوران اس کے وکیل نے صرف 55 معاملوں میں جرح کی کیونکہ اتنے ہی معاملوں میں پورے ثبوت تھے۔
ہوئیگیل قتل کے دو معاملوں میں 2015 میں جیل میں تھا۔ وہ مریضوں کو دوا کی جگہ جان لیوا خوراک دیتا تھا جس سے مریضوں کی حرکت قلب رک جانے سے موت ہو جاتی تھی۔ اس کے بعد تعریف حاصل کرنے کے لیے وہ انہیں پھر سے زندہ کرنے کی کوشش کرتا تھا۔