اردو

urdu

ETV Bharat / international

Russia Ukraine War: فرانس کا اپنے شہریوں کو روس اور بیلاروس چھوڑنے کا مشورہ

روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ Russia Attacks Ukraine کیے جانے کی وجہ سے امریکہ سمیت متعدد مغربی ممالک روس پر پابندیاں عائد کررہی ہیں وہیں فرانس نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روس اور اس کے اتحادی بیلاروس سے نکل جائیں، جبکہ امریکہ نے بیلاروس میں سفارتخانے کی کارروائیاں معطل کر دی ہے۔Russia Ukraine War

France advises its citizens to leave Russia and Belarus
فرانس کا اپنے شہریوں کو روس اور بیلاروس چھوڑنے کا مشورہ

By

Published : Feb 28, 2022, 7:33 PM IST

فرانس کی وزارت خارجہ نے اتوار کو اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ روس کے لیے یوروپی یونین کی فضائی حدود بند ہونے کے فوراً بعد روس چھوڑ دیں۔Russia Ukraine War

وزارت نے ایک بیان میں کہا’’ روس اور یوروپ کے درمیان فضائی راستوں پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے، فرانسیسی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ روس میں کام کرنے والی ایئر لائنز کے ذریعے بلا تاخیر ملک چھوڑنے کے انتظامات کریں۔"Russia Attacks Ukraine

وزارت کے مطابق یوروپی یونین کی جانب سے روس کے لیے اپنی فضائی حدود بند کرنے کے فیصلے کے بعد ایئر فرانس سمیت مختلف یوروپی کمپنیوں نے روس میں پروازیں روک دی ہیں۔

ساتھ ہی ایک اور نوٹس میں وزارت نے بیلاروس کو بھی فوری طور پر چھوڑنے کو کہا ہے۔ وزارت نے کہا ’’بیلاروس میں فرانسیسی شہریوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے سڑک کے ذریعے لتھوانیا، پولینڈ یا لاٹویا کے راستے ملک چھوڑ دیں۔"

یہ بھی پڑھیں: Russia Attacks Ukraine: یوکرینی باشندے روس کے حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے بیرون ملک سے وطن واپس آرہے ہیں

یوروپی یونین کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے اتوار کو اعلان کیا کہ یوکرین میں جمعرات کے اوائل میں روس کے "خصوصی فوجی آپریشن" کے جواب میں یوروپی یونین روسی طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کر دے گی۔

وہیں امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکہ نے بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں اپنے سفارت خانے کی کارروائیاں معطل کر دی ہیں۔

بشکریہ ٹویٹر

بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ واشنگٹن نے روس میں امریکی سفارت خانے کے غیر ضروری عملے کو بھی ملک چھوڑنے کا اختیار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ اقدامات یوکرین میں روسی فوجی دستوں کے بلا اشتعال اور بلا جواز حملے سے پیدا ہونے والے سیکورٹی اور حفاظتی مسائل کی وجہ سے کیے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details