اردو

urdu

ETV Bharat / international

اسپین میں مسلمانوں کی نشانیاں اب بھی باقی ہیں

قلعے کی دیو ہیکل دیواریں، قرینے سے سجایا گیا پارک، قدیم فن تعمیر اور غیر معمولی انجینئرنگ کے نمونے سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کبھی مسلمان یہاں انتہائی شان و شوکت کے ساتھ رہا کرتے تھے۔

متعلقہ تصویر

By

Published : Jul 11, 2019, 3:27 AM IST

اسپین کا جنوبی شہر'المیرا' کبھی مسلم خلفا کا شہر مانا جاتا تھا۔لیکن اب محض مسلمانوں کے قلعے کے طور پر معروف ہے۔

اس شہر کی تعمیر سنہ 955 میں کی گئی تھی۔ تب اس شہر کو مدینہ کہتے تھے۔ جو قرطبہ کے خلیفہ کا شہر تھا۔

اس قلعے کی دیو ہیکل دیواریں، قرینے سے سجایا گیا پارک، قدیم فن تعمیر اور غیر معمولی انجینئرنگ کے نمونے سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کبھی مسلمان یہاں انتہائی شان و شوکت کے ساتھ رہا کرتے تھے۔

اسپین میں مسلمانوں کی نشانیاں اب بھی باقی ہیں

وارڈن کے گھر کے باہر پر سکون تالاب اور سمیٹری نے فلم سازوں کی بھی توجہ اپنی جانب مرکوز کر لیا۔ اور حال ہی میں معروف ٹی وی شو 'گیم آف تھرونز' میں اس جگہ کے مناظر کو شوٹ کیا گیا ہے۔

الکزبا نام در اصل عربی نام القصبہ کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ جس کا مطلب کسی شہر کی قلعہ بندی ہے۔ لیکن فی الحال 'الکزبا' ایک قلعہ کے طور پر معروف ہے۔

الکزبا کے کنوئیں، ذخائر، اناج اسٹورز، روٹی بنانے کے لیے چکیاں اور مختلف انتظامی دفاتر کے ساتھ ہزاروں کی رہائش گاہیں، خود ایک شاندار عمارت ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

المیرہ کے الکزبا میں قوم کے امراء کی رہائش ہوا کرتی تھی۔گیارہویں صدی میں پہلے طائفہ کے دوران بادشاہ حیرن نے المیرہ کی تعمیر کرائی تھی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے 'الکزبا' کے باہر رہنے والے افراد کی حفاظت کے پیش نظر ایک دیوار کی تعمیر بھی کرائی تھی۔

اس کے باوجود جب پندرہویں صدی میں عیسائی افواج نے المیرہ پر حملہ کیا تو یہ دیو ہیکل دیواریں بھی ان افواج کے حملے سے نہیں بچا سکیں۔

آخر کار سنہ 1489 میں عیسائی افواج نے مسلمانوں سے المیرہ کو حاصل کر لیا۔ بعد ازاں کیتھولک عیسائیوں کے نشانات المیرہ پر نظر آنے لگے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details