فرانس پولیس نے چاقو سے حملہ کرکے چار پولیس اہلکاروں کو قتل کرنے والے شخص کے گھر سے ایک پین ڈرائیو برآمد کیا ہے جس میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے تشہیری مواد ہیں۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ حملہ آور مائیکل هارپن (45) کے گھر سے برآمد پین ڈرائیو میں آئی ایس کی تشہیری مواد، اس کے اتحادی لی پارسین کا ذاتی ڈیٹا اور آئی ایس کے کئی ویڈیو کلپس ہیں۔
پولیس کی فائرنگ میں مارے گئے حملہ آور نے کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کر لیا تھا۔ سات جنوری 2015 کو شارلی ایبڈو حملہ، جس میں فرانس کے پیرس میں طنزیہ میگزین شارلی ایبڈو کے دفتر پر دو حملہ آوروں نے حملہ کرکے 12 افراد کو قتل کر دیا تھا سمیت کئی واقعات کو لے کر هارپن کی بنیاد پرست سوچ کی بھنک لگی تھی۔ اس کے بارے میں اگرچہ باضابطہ شکایت درج نہیں کرائی گئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ پیرس میں پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے ایک شخص نے جمعرات کو چاقو سے حملہ کر کے چار پولیس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ حملہ مشہور سیاحتی مقام نوٹر ڈیم چرچ کے پاس ہوا تھا۔ مرنے والوں میں تین مرد اور ایک خاتون پولیس اہلکار شامل تھی۔ حملہ میں ایک شخص شدید زخمی بھی ہوا تھا۔ حملہ آور پولیس ہیڈکوارٹر میں ہی کام کرتا تھا۔ حملہ آور پولیس کے حملے میں مارا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آور گزشتہ 20 برس سے پیرس پولیس میں خفیہ محکمہ میں انتظامی معاون کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اس نے دو افراد کا قتل آفس کے اندر ہی کر دیا تھا جبکہ ایک کا قتل اس نے سیڑھیوں پر کیا تھا۔ چوتھے شخص کا قتل اس نے پولیس ہیڈ کوارٹر کے بیرونی احاطے میں کیا تھا۔