بریگزٹ یعنی برطانیہ کا یورپین یونین سے باہر نکلنے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ آخر کار رسمی طور پر برطانیہ یورپین یونین سے علیحدہ ہو گیا۔
اس عمل کے بعد شمالی ائرلینڈ کے پارلیمنٹ 'اسٹورمونٹ' کے باہر لوگوں نے جشن منا کر بریگزٹ کا استقبال کیا۔
کاونٹ ڈاون مسلسل جاری تھا، جیسے ہی رات کے 11 بجے، لوگوں نے خوشی کی آوزیں بلند کرنی شروع کر دیں۔
لوگوں کے ہاتھوں میں برطانوی جھنڈا تھا۔ انہوں نے بریگزٹ کے عمل کو یورپین یونین سے آزادی سے تعبیر کیا۔
آئرش باشندے اور بریگزٹ کا حامی ایون جانس کا کہنا ہے کہ 'ہم اپنے برطانوی ہونے پر فخر کرتے ہیں۔ ہم ایک آزاد قوم کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ ہم یورپین یونین کو پسند کرتے ہیں، لیکن حالات کچھ ایسے ہوئے کہ یونین نے اپنے قوانین کے ذریعہ ہم پر تانا شاہی کرنے کی کوشش کی'۔
اس سے قبل دو درجن بریگزٹ مخالف کارکنان نے مقامی سیاستدانوں سے ملاقات کے لیے اسٹورمونٹ کا دورہ کیا تھا جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ ویسٹ منسٹر کا محاسبہ کریں اور برطانوی حکومت اور یوروپی یونین کے مابین اکتوبر میں طے پانے والے معاہدے کے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔
خیال رہے کہ چار ممالک انگلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویلز اور شمالی آئرلینڈ سے مل کر یونائٹیڈ کنگڈم بنتا ہے۔ ان میں شمالی آئرلینڈ کے دوسری جانب آئرلینڈ نامی ایک دوسرا ملک ہے۔
دونوں ممالک اس سے قبل یورپین یونین کا حصہ تھے لیکن اب جب کہ یو کے یورپین یونین کا حصہ نہیں رہے گا تو ایسے میں شمالی آئرلینڈ اور آئرلینڈ کے درمیان سرحدی نظام قائم ہونے کا اندیشہ تھا، لیکن برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحدی نظام قائم نہیں ہو گا۔ اب دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ برطانیہ اور شمالی آئرلینڈ کا مستقبل کیا ہوتا ہے۔