یو ایس کمیشن نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز Khurram Parvez اور کیرالا کے صحافی صدیق کپن Siddique Kappan کو مذہبی آزادی کے متاثرین Freedom of Religion Victims کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
انڈین امریکن مسلم کونسل (IAMC) نے ایک پریس ریلیز جاری کر کے یو ایس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (USCIRF) US Commission on International Religious Freedom کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔
مذہبی آزادی (FoRB) متاثرین کی فہرست Freedom of Religion or Belief Victims List میں ان افراد کا ڈیٹا جمع ہوتا ہے جو کسی خاص تشویش والے ملک Country of Particular Concern (CPC) میں قید یا نظر بند ہیں۔
خاص تشویش والے ملک (CPC) کے متعلق یو ایس سی آئی آر ایف ایک ایسے ملک کے طور پر بیان کرتا ہے جو مذہبی آزادی کی "منظم اور سنگین" خلاف ورزیوں میں ملوث ہوتا ہے۔ بھارت کو لگاتار دو سال کے لیے خاص تشویش والے ملک سی پی سی کے طور پر تجویز کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کا عالمی شہرت یافتہ محافظ خرم پرویز کو نومبر میں گرفتار کیا گیا۔ وہ جموں اور کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی (جے کے سی سی ایس) کے کوآرڈینیٹر ہیں۔ یہ ایک ایسی تنظیم ہے جس نے کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بار بار تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UN On Khurram Parvez: خرم پرویز کی گرفتاری پر اقوام متحدہ نے گہری تشویش کا اظہار کیا
22 نومبر 2021 کو پرویز کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ (UAPA) کے تحت گرفتار کیا گیا، جو بھارت کے سخت انسداد دہشت گردی قانون کے تحت "دہشت گردی کی فنڈنگ"، "سازش" اور "حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے" کے الزامات ہیں۔
4 دسمبر 2021 کو انہیں نئی دہلی کی زیادہ سے زیادہ حفاظتی جیل میں منتقل کر دیا گیا تاکہ ان کے خلاف الزامات کی کمزوری کے باوجود سماعت کا انتظار کیا جا سکے۔ اس کا موجودہ مقام معلوم نہیں ہے۔